صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2114

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسے آدمی پر لعنت کرنا یا اسکے خلاف دعا فرمانا حالانکہ وہ اس کا مستحق نہ ہو تو وہ ایسے آدمی کے لئے اجر اور رحمت ہے ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب ابومعاویہ جعلی بن حجر سعدی علی بن حجر سعدی اسحاق بن ابراہیم , علی بن خشرم عیسیٰ بن یونس , اعمش

حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَاه عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ جَمِيعًا عَنْ عِيسَی بْنِ يُونُسَ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ جَرِيرٍ و قَالَ فِي حَدِيثِ عِيسَی فَخَلَوَا بِهِ فَسَبَّهُمَا وَلَعَنَهُمَا وَأَخْرَجَهُمَا

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابومعاویہ جعلی بن حجر سعدی علی بن حجر سعدی اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم عیسیٰ بن یونس، حضرت اعمش رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس سند کے ساتھ جریر کی حدیث کی طرح روایت نقل کرتے ہیں اور اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے خلوت میں ملاقات کی ان کو برا کہا اور ان پر لعنت کی اور انہیں نکال دیا۔

This hadith has been reported on the authority of A'mash with the same chain of transmitters and the hadith transmitted on the authority of 'Isa (the words are): "He had a private meeting with them and hurled malediction upon them and cursed them and sent them out."

یہ حدیث شیئر کریں