سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 883

نگینہ اور سونے سے جڑے ہوئے ہار کی بیع

راوی: عمرو بن منصور , محمد بن محبوب , ہشیم , لیث بن سعد , خالد بن ابوعمران , حنش صنعانی , فضالة بن عبید

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أَصَبْتُ يَوْمَ خَيْبَرَ قِلَادَةً فِيهَا ذَهَبٌ وَخَرَزٌ فَأَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهَا فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ افْصِلْ بَعْضَهَا مِنْ بَعْضٍ ثُمَّ بِعْهَا

عمرو بن منصور، محمد بن محبوب، ہشیم، لیث بن سعد، خالد بن ابوعمران، حنش صنعانی، فضالة بن عبید سے روایت ہے کہ میں نے خیبر والے دن ایک ہار پایا (یعنی غزوہ خیبر کے روز راستہ میں مجھے ایک ہار ملا) جس میں سونا اور نگ تھے۔ میں نے اس کو فروخت کرنا چاہا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اس بات کا تذکرہ ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پہلے تم اس کو الگ کرلو (یعنی اس کا سونا تم الگ کرلو اور اس کے نگینے الگ کرلو پھر اس کو فروخت کرو)۔

Abu Al-Minhal said: “I asked Al-Bara’ bin ‘Azib and Zaid bin Arqam and they said: ‘We were merchants at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and we asked the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about money exchange. He said: “If it is done hand to hand there is nothing wrong with it, but if it is done on credit then it is not right.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں