چاندی کو سونے کے بدلہ ادھار فروخت کرنا
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج , ابن جریج , عمرو بن دینار و عامر بن مصعب , ابومنہال , براء بن عازب و زید بن ارقم
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ وَعَامِرُ بْنُ مُصْعَبٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا الْمِنْهَالِ يَقُولُ سَأَلْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَقَالَا کُنَّا تَاجِرَيْنِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْنَا نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّرْفِ فَقَالَ إِنْ کَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلَا بَأْسَ وَإِنْ کَانَ نَسِيئَةً فَلَا يَصْلُحُ
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، عمرو بن دینار و عامر بن مصعب دونوں روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ابومنہال کو یہ فرماتے ہوئے سنا وہ کہتے ہیں کہ میں نے براء بن عازب و زید بن ارقم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ہم دونوں دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تجارت کیا کرتے تھے ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (بیع) صرف کے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر بالکل نقد و نقد معاملہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اگر یہ معاملہ ادھار کا ہو تو جائز نہیں ہے۔
‘Abdur-Rahman bin Abi Bakrah narrated that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling silver for silver and gold for gold, unless it was of equal amounts. And he told us to sell gold for silver however we wanted, and silver for gold however we wanted.” (Sahih)