صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2128

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایسے آدمی پر لعنت کرنا یا اسکے خلاف دعا فرمانا حالانکہ وہ اس کا مستحق نہ ہو تو وہ ایسے آدمی کے لئے اجر اور رحمت ہے ۔

راوی: اسحاق بن منصور نضر بن شمیل شعبہ , ابوحمزہ ابن عباس

حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَمْزَةَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا کُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَبَأْتُ مِنْهُ فَذَکَرَ بِمِثْلِهِ

اسحاق بن منصور نضر بن شمیل شعبہ، ابوحمزہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ میں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا تو اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے چھپ گیا پھر مذکورہ حدیث کی طرح حدیث ذکر کی۔

This hadith has been transmitted on the authority of Ibn Abbas with a slight variation of wording.

یہ حدیث شیئر کریں