حدود قائم کرنے اور محرمات الہیہ کے لئے انتقام لینے کا بیان
راوی: یحیی بن بکیر , عقیل , ابن شہاب , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا خُيِّرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَمْرَيْنِ إِلَّا اخْتَارَ أَيْسَرَهُمَا مَا لَمْ يَأْثَمْ فَإِذَا کَانَ الْإِثْمُ کَانَ أَبْعَدَهُمَا مِنْهُ وَاللَّهِ مَا انْتَقَمَ لِنَفْسِهِ فِي شَيْئٍ يُؤْتَی إِلَيْهِ قَطُّ حَتَّی تُنْتَهَکَ حُرُمَاتُ اللَّهِ فَيَنْتَقِمُ لِلَّهِ
یحیی بن بکیر، عقیل، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب بھی دو امروں کے درمیان اختیار دیا گیا تو ان میں سے آسان صورت کو اختیار کیا جب تک کہ وہ گناہ کی بات نہ ہو، اگر گناہ کی بات ہوتی تو اس سے بہت زیادہ دور رہتے، اللہ کی قسم آپ نے کبھی اپنے لئے انتقام نہیں لیا، جب تک محرمات الہیہ کی خلاف ورزی نہ ہو، اور جب اس کی خلاف ورزی کی ہو تو اللہ کے لئے انتقام لیتے۔
Narrated Aisha:
Whenever the Prophet was given an option between two things, he used to select the easier of the tow as long as it was not sinful; but if it was sinful, he would remain far from it. By Allah, he never took revenge for himself concerning any matter that was presented to him, but when Allah's Limits were transgressed, he would take revenge for Allah's Sake.