مستعار چیز کے ضمان کے بیان میں
راوی: مسدد بن مسرہد , یحیی , ابن ابی عروبہ , قتادہ , حسن , سمرہ ,
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَی الْيَدِ مَا أَخَذَتْ حَتَّی تُؤَدِّيَ ثُمَّ إِنَّ الْحَسَنَ نَسِيَ فَقَالَ هُوَ أَمِينُکَ لَا ضَمَانَ عَلَيْهِ
مسدد بن مسرہد، یحیی، ابن ابی عروبہ، قتادہ، حسن، سمرہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاتھ کے ذمہ ہے جو اس نے لیا یہاں تک کہ اس کو ادا کر دے۔ حضرت حسن (جو راوی ہیں) بھول گئے ہیں اور فرمایا کہ وہ امانت دار ہے اس کے اوپر کوئی ضمان نہیں۔
Narrated Samurah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: The hand which takes is responsible till it pays. Then Al-Hasan forgot and said: (If you give something on loan to a man), he is your depositor; there is no compensation (for it) on him.