مستعار چیز کے ضمان کے بیان میں
راوی: عبدالوہاب , بن نجدہ , ابن عیاش , شرحبیل , بن مسلم ,
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ الْحَوْطِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَعْطَی کُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ فَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ وَلَا تُنْفِقُ الْمَرْأَةُ شَيْئًا مِنْ بَيْتِهَا إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الطَّعَامَ قَالَ ذَاکَ أَفْضَلُ أَمْوَالِنَا ثُمَّ قَالَ الْعَوَرُ مُؤَدَّاةٌ وَالْمِنْحَةُ مَرْدُودَةٌ وَالدَّيْنُ مَقْضِيٌّ وَالزَّعِيمُ غَارِمٌ
عبدالوہاب بن نجدہ، ابن عیاش، شرحبیل بن مسلم سے روایت ہے کہ میں نے ابومامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر صاحب حق کو اس کا حق عطا فرمایا ہے لہذا وارث کے واسطے کوئی وصیت نہیں رکھی اور نہ ہی عورت اپنے گھر سے کوئی چیز شوہر کی اجازت کے بغیر خرچ کر سکتی ہے کہا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھانا بھی نہیں دے سکتی؟ فرمایا کہ وہ تو ہمارے مالوں میں افضل ہے فرمایا کہ عاریة کو واپس کرنا ضروری ہے منحہ لوٹائی جائے گی اور دین ادا کیا جائے گا اور ضامن ضمان دینے کا پابند ہوگا۔
Narrated AbuUmamah:
I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) Said: Allah , Most Exalted, has appointed for everyone who has a right what is due to him, and no will be made to an heir, and a woman should not spend anything from her house except with the permission of her husband. He was asked: Even foodgrain, Apostle of Allah? He replied: That is the best of our property. He then said: A loan must be paid back, a she-camel lent for a time for milking must be returned, a debt must be discharged, one who stands surety is held responsible.