مستعار چیز کے ضمان کے بیان میں
راوی: ابراہیم بن مستمر , حبان بن ہلال , ہشام , قتادہ , عطاء بن ابی رباح صفوان بن یعلی , اپنے والد یعلی
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُسْتَمِرِّ الْعُصْفُرِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَتْکَ رُسُلِي فَأَعْطِهِمْ ثَلَاثِينَ دِرْعًا وَثَلَاثِينَ بَعِيرًا قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَوَرٌ مَضْمُونَةٌ أَوْ عَوَرٌ مُؤَدَّاةٌ قَالَ بَلْ مُؤَدَّاةٌ قَالَ أَبُو دَاوُد حَبَّانُ خَالُ هِلَالٍ الرَّائِيِّ
ابراہیم بن مستمر، حبان بن ہلال، ہشام، قتادہ، عطاء بن ابی رباح صفوان بن یعلی اپنے والد یعلی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ جب میرے قاصد تمہارے پاس آئیں تو انہیں تیس زرہیں دیدینا اور تیس اونٹ دیدینا۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ عاریتاً مضمونہ ہوں گی، یعنی اس کا ضمان ادا کیا جائے گا یا عاریتاً موداہ۔ کے طور پر لیں گے آپ نے فرمایا کہ موداہ کے طور پر یعنی تمہیں واپس مل جائیں گی۔
Narrated Ya'la ibn Umayyah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said to me: When my messengers come to you, give them thirty coats of mail, and thirty camels. I asked: Apostle of Allah, is it a loan with a guarantee of its return, or a loan to be paid back? He replied : It is a loan to be paid back.