سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 212

سفر کے دوران وصیت پر کافر ذمی کی گواہی کا بیان

راوی: زیاد بن ایوب , ہشیم , زکریا شعبی ,

حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا زَکَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ بِدَقُوقَائَ هَذِهِ وَلَمْ يَجِدْ أَحَدًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ يُشْهِدُهُ عَلَی وَصِيَّتِهِ فَأَشْهَدَ رَجُلَيْنِ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ فَقَدِمَا الْکُوفَةَ فَأَتَيَا أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ فَأَخْبَرَاهُ وَقَدِمَا بِتَرِکَتِهِ وَوَصِيَّتِهِ فَقَالَ الْأَشْعَرِيُّ هَذَا أَمْرٌ لَمْ يَکُنْ بَعْدَ الَّذِي کَانَ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَحْلَفَهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ بِاللَّهِ مَا خَانَا وَلَا کَذَبَا وَلَا بَدَّلَا وَلَا کَتَمَا وَلَا غَيَّرَا وَإِنَّهَا لَوَصِيَّةُ الرَّجُلِ وَتَرِکَتُهُ فَأَمْضَی شَهَادَتَهُمَا

زیاد بن ایوب، ہشیم، زکریا شعبی سے روایت ہے کہ ایک مسلمان آدمی کو، وقوقاء، کے مقام پر مرض وفات پیش آ گیا اسے کوئی مسلمان آدمی وصیت پر گواہی بناے کے لئے نہیں ملا چنانچہ اس نے اہل کتاب میں سے دو افراد کو گواہ بنایا وہ دونوں کوفہ آئے اور حضرت موسیٰ اشعری کے پاس آئے اور انہیں اس آدمی کے مرنے کی خبر دی اور اس کا ترکہ اور وصیت بھی لے آئے، ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ تو ایک ایسا معاملہ ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ کے بعد نہیں ہوا چنانچہ انہوں نے ان دونوں اہل کتاب سے عصر کی نماز کے بعد حلف لیا اور اس بات پر کہ انہوں نے نہ خیانت کی، نہ جھوٹ بولا، نہ ہی مال میں تبدیلی کی، اور نہ ہی کچھ چھپایا، اور نہ ہی مال میں کوئی تغیر کیا اور یہ بیشک اس آدمی کی یہی وصیت تھی اور یہی اس کا کل ترکہ تھا، پھر ان کی گواہی جاری کر دی۔

Narrated AbuMusa al-Ash'ari:
Ash-Sha'bi said: A Muslim was about to die at Daquqa', but he did not find any Muslim to call him for witness to his will. So he called two men of the people of the Book for witness. Then they came to Kufah, and approaching AbuMusa al-Ash'ari they informed him (about his) will. They brought his inheritance and will. Al-Ash'ari said: This is an incident (like) which happened in the time of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) and never occurred after him. So he made them to swear by Allah after the afternoon prayer to the effect that they had not misappropriated, nor told a lie, nor changed, nor concealed, nor altered, and that it was the will of the man and his inheritance. He then executed their witness.

یہ حدیث شیئر کریں