بلاط میں سنگسار کرنے کا بیان
راوی: محمد بن عثمان , خالد بن مخلد , سلیمان , عبداللہ بن دینارابن عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ کَرَامَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَهُودِيٍّ وَيَهُودِيَّةٍ قَدْ أَحْدَثَا جَمِيعًا فَقَالَ لَهُمْ مَا تَجِدُونَ فِي کِتَابِکُمْ قَالُوا إِنَّ أَحْبَارَنَا أَحْدَثُوا تَحْمِيمَ الْوَجْهِ وَالتَّجْبِيهَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ ادْعُهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِالتَّوْرَاةِ فَأُتِيَ بِهَا فَوَضَعَ أَحَدُهُمْ يَدَهُ عَلَی آيَةِ الرَّجْمِ وَجَعَلَ يَقْرَأُ مَا قَبْلَهَا وَمَا بَعْدَهَا فَقَالَ لَهُ ابْنُ سَلَامٍ ارْفَعْ يَدَکَ فَإِذَا آيَةُ الرَّجْمِ تَحْتَ يَدِهِ فَأَمَرَ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَا قَالَ ابْنُ عُمَرَ فَرُجِمَا عِنْدَ الْبَلَاطِ فَرَأَيْتُ الْيَهُودِيَّ أَجْنَأَ عَلَيْهَا
محمد بن عثمان، خالد بن مخلد، سلیمان، عبداللہ بن دینارابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک یہودی مرد و عورت لائے گئے جنہوں نے زنا کیا تھا، آپ نے ان لوگوں سے فرمایا کہ تم اپنی کتاب میں کیا حکم پاتے ہو انہوں نے کہا ہمارے علماء نے چہرے سیاہ کرنا اور گدھے پرالٹا سوار کرنا بتایا ہے عبداللہ بن سلام نے عرض کیا یا رسول اللہ ان کو تورات لانے کا حکم دیں، چنانچہ تورات لائی گئی ان میں سے ایک نے سنگسار کی آیت پر اپنا ہاتھ رکھ دیا، اور اس سے آگے اور پیچھے پڑھنا شروع کیا، عبداللہ بن سلام نے کہا کہ اپنا ہاتھ اٹھاؤ، تو وہیں پر اس کے ہاتھ کے نیچے سنگسار کی آیت تھیچنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دونوں کو سنگسار کرنے کا حکم دیا اور وہ دونوں سنگسار کئے گئے میں نے یہودی مرد کو دیکھا کہ وہ عورت پر جھکا پڑتا تھا۔
Narrated Ibn 'Umar:
A Jew and a Jewess were brought to Allah's Apostle on a charge of committing an illegal sexual intercourse. The Prophet asked them. "What is the legal punishment (for this sin) in your Book (Torah)?" They replied, "Our priests have innovated the punishment of blackening the faces with charcoal and Tajbiya." 'Abdullah bin Salam said, "O Allah's Apostle, tell them to bring the Torah." The Torah was brought, and then one of the Jews put his hand over the Divine Verse of the Rajam (stoning to death) and started reading what preceded and what followed it. On that, Ibn Salam said to the Jew, "Lift up your hand." Behold! The Divine Verse of the Rajam was under his hand. So Allah's Apostle ordered that the two (sinners) be stoned to death, and so they were stoned. Ibn 'Umar added: So both of them were stoned at the Balat and I saw the Jew sheltering the Jewess.