سفر کے دوران وصیت پر کافر ذمی کی گواہی کا بیان
راوی: حسن بن علی , یحیی بن آدم , ابن ابی زائدہ , محمد بن ابی قاسم , عبدالملک , بن سعید , بن جبیر ,
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي الْقَاسِمِ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ خَرَجَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَهْمٍ مَعَ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ وَعُدَيِّ بْنِ بَدَّائٍ فَمَاتَ السَّهْمِيُّ بِأَرْضٍ لَيْسَ بِهَا مُسْلِمٌ فَلَمَّا قَدِمَا بِتَرِکَتِهِ فَقَدُوا جَامَ فِضَّةٍ مُخَوَّصًا بِالذَّهَبِ فَأَحْلَفَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ وُجِدَ الْجَامُ بِمَکَّةَ فَقَالُوا اشْتَرَيْنَاهُ مِنْ تَمِيمٍ وَعُدَيٍّ فَقَامَ رَجُلَانِ مِنْ أَوْلِيَائِ السَّهْمِيِّ فَحَلَفَا لَشَهَادَتُنَا أَحَقُّ مِنْ شَهَادَتِهِمَا وَإِنَّ الْجَامَ لِصَاحِبِهِمْ قَالَ فَنَزَلَتْ فِيهِمْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا شَهَادَةُ بَيْنِکُمْ إِذَا حَضَرَ أَحَدَکُمْ الْمَوْتُ الْآيَةَ
حسن بن علی، یحیی بن آدم، ابن ابی زائدہ، محمد بن ابی قاسم، عبدالملک، بن سعید، بن جبیر، ابن عباس سے مروی ہے قبیلہ بنی سہم کا ایک آدمی تمیم داری اور عدی بن بداء کے ساتھ سفر میں نکلا وہ سہمی شخص ایک ایسی جگہ پر مر گیا جہاں کوئی مسلمان نہیں تھا، جب وہ دونوں اس کے ترکہ کو لے کر آئے تو بنی سہم نے اس کے سامان میں سے ایک چاندی کا سونا جڑا ہو پیالہ غائب پایا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان دونوں سے حلف لیا پھر وہ پیالہ مکہ میں پایا گیا جس کے پاس پایا گیا اس نے کہا کہ ہم نے اسے تمیم داری سے خریدا ہے تو اس سہمی شخص کے ورثاء میں سے دو آدمی کھڑے ہوئے اور قسم کھا کے کہا کہ ہماری گواہی ان دونوں کی گواہی سے زیادہ صحیح ہے اور یہ کہ پیالہ ہمارے ساتھی کا ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی۔ (يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا شَهَادَةُ بَيْنِكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ) 5۔ المائدۃ : 106)۔ کہ اے ایمان والو جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آ پہنچے تو آپس میں مسلمان ہی کو گواہ بناؤ۔
Narrated Abdullah Ibn Abbas:
A man from Banu Sahm went out with Tamim ad-Dari and Adi ibn Badda'. The man of Banu Sahm died in the land where no Muslim was present. When they returned with his inheritance, they (the heirs) did not find a silver cup with lines of gold (in his property). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) administered on oath to them. The cup was then found (with someone) at Mecca. They said: We have bought it from Tamim and Adi.
Then two men from the heirs of the man of Banu Sahm got up and swore saying: Our witness is more reliable than their witness. They said that the cup belonged to their man.
He (Ibn Abbas) said: The following verse was revealed about them: "O ye who believe! when death approaches any of you….."