ایک بیع کے اندر دو بیع کرنا جیسے کہ اس طریقہ سے کہے کہ اگر تم نقد فروخت کرو تو سو روپیہ میں اور ادھار لو تو دو سو روپے میں
راوی: عمرو بن علی ویعقوب بن ابراہیم و محمد بن مثنی , یحیی بن سعید , محمد بن عمرو , ابوسلمہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعَتَيْنِ فِي بَيْعَةٍ
عمرو بن علی ویعقوب بن ابراہیم و محمد بن مثنی، یحیی بن سعید، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بیع میں دو بیع کرنے سے منع فرمائی
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Mu Muzabanah, Mukhabarah, Mu’a’amah, and selling with an exception unless it is defined but he gave concession allowing ‘Araya.