دو آدمی کسی چیز کا دعوی کریں لیکن گواہ کسی کے پاس نہ ہو تو کیا کیا جائے
راوی: محمد بن بشار , حجاج بن منہال , ہمام , قتادہ سے اسی سابقہ سند
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ بِمَعْنَی إِسْنَادِهِ أَنَّ رَجُلَيْنِ ادَّعَيَا بَعِيرًا عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا شَاهِدَيْنِ فَقَسَمَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا نِصْفَيْنِ
محمد بن بشار، حجاج بن منہال، ہمام، قتادہ سے اسی سابقہ سند سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں دو افراد نے کسی اونٹ کے بارے میں دعوی کیا ان میں سے ہر ایک نے دو گواہ آپ کے پاس بھیجے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس اونٹ کو دونوں کے درمیان نصف نصف تقسیم کر دیا۔