سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 222

دو آدمی کسی چیز کا دعوی کریں لیکن گواہ کسی کے پاس نہ ہو تو کیا کیا جائے

راوی: محمد بن بشار , حجاج بن منہال , ہمام , قتادہ سے اسی سابقہ سند

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ بِمَعْنَی إِسْنَادِهِ أَنَّ رَجُلَيْنِ ادَّعَيَا بَعِيرًا عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا شَاهِدَيْنِ فَقَسَمَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا نِصْفَيْنِ

محمد بن بشار، حجاج بن منہال، ہمام، قتادہ سے اسی سابقہ سند سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں دو افراد نے کسی اونٹ کے بارے میں دعوی کیا ان میں سے ہر ایک نے دو گواہ آپ کے پاس بھیجے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس اونٹ کو دونوں کے درمیان نصف نصف تقسیم کر دیا۔

یہ حدیث شیئر کریں