تعزیر اور ادب کی مقدار کا بیان
راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , زہری , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا انْتَقَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ فِي شَيْئٍ يُؤْتَی إِلَيْهِ حَتَّی يُنْتَهَکَ مِنْ حُرُمَاتِ اللَّهِ فَيَنْتَقِمَ لِلَّهِ
عبدان، عبداللہ ، یونس، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ذات کی خاطر کسی مقدمہ میں جو آپ کے پاس ہوتا انتقام نہیں لیا، جب تک کہ اللہ کی حرمتوں کی پردہ دری نہ ہوتی، (جب ایسا ہوتا تو اللہ) کے لئے انتقام لیتے۔
Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle never took revenge for his own self in any matter presented to him till Allah's limits were exceeded, in which case he would take revenge for Allah's sake.