سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 956

کوئی چیز فروخت کرتے وقت گواہی ضروری نہیں

راوی: ہشیم بن مروان بن ہشیم بن عمران , محمد بن بکار , یحیی , ابن حمزة , زبیدی , زہری , عمارة بن خزیمة

أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ مَرْوَانَ بْنِ الْهَيْثَمِ بْنِ عِمْرَانَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ حَمْزَةَ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ أَنَّ الزُّهْرِيَّ أَخْبَرَهُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ أَنَّ عَمَّهُ حَدَّثَهُ وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعَ فَرَسًا مِنْ أَعْرَابِيٍّ وَاسْتَتْبَعَهُ لِيَقْبِضَ ثَمَنَ فَرَسِهِ فَأَسْرَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبْطَأَ الْأَعْرَابِيُّ وَطَفِقَ الرِّجَالُ يَتَعَرَّضُونَ لِلْأَعْرَابِيِّ فَيَسُومُونَهُ بِالْفَرَسِ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعَهُ حَتَّی زَادَ بَعْضُهُمْ فِي السَّوْمِ عَلَی مَا ابْتَاعَهُ بِهِ مِنْهُ فَنَادَی الْأَعْرَابِيُّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنْ کُنْتَ مُبْتَاعًا هَذَا الْفَرَسَ وَإِلَّا بِعْتُهُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ سَمِعَ نِدَائَهُ فَقَالَ أَلَيْسَ قَدْ ابْتَعْتُهُ مِنْکَ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا بِعْتُکَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ ابْتَعْتُهُ مِنْکَ فَطَفِقَ النَّاسُ يَلُوذُونَ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِالْأَعْرَابِيِّ وَهُمَا يَتَرَاجَعَانِ وَطَفِقَ الْأَعْرَابِيُّ يَقُولُ هَلُمَّ شَاهِدًا يَشْهَدُ أَنِّي قَدْ بِعْتُکَهُ قَالَ خُزَيْمَةُ بْنُ ثَابِتٍ أَنَا أَشْهَدُ أَنَّکَ قَدْ بِعْتَهُ قَالَ فَأَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی خُزَيْمَةَ فَقَالَ لِمَ تَشْهَدُ قَالَ بِتَصْدِيقِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهَادَةَ خُزَيْمَةَ شَهَادَةَ رَجُلَيْنِ

ہشیم بن مروان بن ہشیم بن عمران، محمد بن بکار، یحیی، ابن حمزة، زبیدی، زہری، عمارة بن خزیمة سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے چچا حضرت خزیمہ بن ثابت سے سنا اور وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دیہاتی سے گھوڑا خریدا اور اس کو ساتھ لے گئے تاکہ وہ شخص گھوڑے کی قیمت وصول کر کے جلدی سے رخصت ہو جائے اس وجہ سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جلدی کر کے روانہ ہوئے اور وہ دیہاتی شخص دیر سے روانہ ہوا اور لوگوں نے اس دیہاتی شخص سے معلوم کرنا شروع کر دیا اور وہ گھوڑے کی قیمت لگانے لگ گئے ان کو علم نہیں تھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس گھوڑے کو خرید چکے ہیں یہاں تک کہ بعض حضرات نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قیمت خرید میں اضافہ کر دیا اس وقت اس دیہاتی شخص نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آواز دی اگر تم اس گھوڑے کو خریدتے ہو تو ٹھیک! نہیں تو میں (دوسرے شخص کے ہاتھ) فروخت کر دیتا ہوں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی آواز سن کر کھڑے رہ گئے اور ارشاد فرمایا واہ کیا تم یہ گھوڑا مجھ کو فروخت نہیں کر چکے ہو۔ یہ بات سن کر اس دیہاتی شخص نے کہا کہ اللہ کی قسم میں نے تم کو نہیں فروخت کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں تو تم سے خرید چکا ہوں۔ لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طرف دار ہو گئے اور اس دیہاتی کی طرف بھی کچھ لوگ ہو گئے اور دونوں کے درمیان بحث و مباحثہ ہونے لگا اس دیہاتی نے مطالبہ کیا کہ تم گواہ لے کر آؤ اس بات پر کہ میں یہ گھوڑا تم کو فروخت کر چکا ہوں۔ حضرت خزیمہ بن ثابت نے فرمایا میں اس کی شہادت دیتا ہوں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت خزیمہ سے دریافت فرمایا تم کس وجہ سے شہادت دیتے ہو؟ تو انہوں نے کہا کہ میں یہ بات جان چکا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سچے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت خزیمہ کی شہادت دو گواہ کے برابر کی۔

It was narrated that ‘Abdul Malik bin ‘Ubaid said: “We were with Abu Ubaidah bin ‘Abdullah bin Mas’ud when two men who were involved in a transaction came to him. One of them said: ‘I bought it for such and such,’ and the other said: ‘I sold it to him for such and such.’ Abu ‘Ubaidah said:
something like this was brought to – ‘, and he said: I was with Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when nething like this was brought to Ibn Masud. He told the seller to swear an oath‘. then he gave the purchaser the choice: If he wished, he could buy it, and if he wished he could cancel (the transaction).” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں