سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 957

فروخت کرنے والے اور خریدنے والے کے درمیان قیمت میں اختلاف سے متعلق

راوی: محمد بن ادریس , عمر بن حفص بن غیاث , وہ اپنے والد سے , ابوعمیس , عبدالرحمن بن محمد بن اشعث , وہ اپنے والد سے , وہ اپنے دادا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ أَبِي عُمَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ فَهُوَ مَا يَقُولُ رَبُّ السِّلْعَةِ أَوْ يَتْرُکَا

محمد بن ادریس، عمر بن حفص بن غیاث، وہ اپنے والد سے، ابوعمیس، عبدالرحمن بن محمد بن اشعث، وہ اپنے والد سے، وہ اپنے دادا سے، عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جس وقت فروخت کرنے والا اور خریدنے والا شخص دونوں قیمت کے متعلق ایک دوسرے سے اختلاف کریں کہ فروخت کرنے والا شخص زیادہ قیمت بتلائے اور خریدنے والا شخص کم قیمت بتلائے اور دونوں کے پاس گواہ (یا شرعی ثبوت) نہ ہوں تو فروخت کرنے والا جو ہے اس کا اعتبار ہوگا بشرطیکہ وہ قسم کھائے اور خریدنے والے کو اس قیمت پر لینا ہوگا یا اگر نہ وصول کرے تو وہ چھوڑ دے اس کا اختیار ہے۔

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم bought some food from a Jew on credit, and he gave him a shield of his as a pledge.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں