اللہ تعالیٰ کا قول ومن احیاھا کی تفسیر۔ ابن عباس نے کہا کہ جس کا سوائے حق کے قتل کرنا حرام ہے اس کو بچالیا تو اس سے تمام لوگ زندہ رہے
راوی: عبداللہ بن یوسف , لیث , یزید , ابوالخیر , صنابحی , عبادہ بن صامت
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ الصُّنَابِحِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنِّي مِنْ النُّقَبَائِ الَّذِينَ بَايَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَايَعْنَاهُ عَلَی أَنْ لَا نُشْرِکَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا نَسْرِقَ وَلَا نَزْنِيَ وَلَا نَقْتُلَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ وَلَا نَنْتَهِبَ وَلَا نَعْصِيَ بِالْجَنَّةِ إِنْ فَعَلْنَا ذَلِکَ فَإِنْ غَشِينَا مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا کَانَ قَضَائُ ذَلِکَ إِلَی اللَّهِ
عبداللہ بن یوسف، لیث، یزید، ابوالخیر، صنابحی، حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں ان نقباء میں سے ہوں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی ہم لوگوں نے اس بات پر بیعت کی تھی، کسی چیز کو اللہ کے ساتھ شریک نہ بنائیں گے، اور نہ چوری کریں گے اور نہ زنا کریں گے، اور نہ کسی جان کو قتل کریں گے جسے اللہ نے حرام کیا ہے اور نہ لوٹ مار کریں گے اور نہ فرمانی کریں گے، اگر ہم نے یہ کرلیا تو ہمارے لئے جنت ہے اور اگر ان میں سے کسی کے مرتکب ہوئے تو اس کا فیصلہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
Narrated 'Ubada bin As-Samat:
I was among those Naqibs (selected leaders) who gave the Pledge of allegiance to Allah's Apostle. We gave the oath of allegiance, that we would not join partners in worship besides Allah, would not steal, would not commit illegal sexual intercourse, would not kill a life which Allah has forbidden, would not commit robbery, would not disobey (Allah and His Apostle), and if we fulfilled this pledge we would have Paradise, but if we committed any one of these (sins), then our case will be decided by Allah.