باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کے بارے میں
راوی: محمد بن بشار عبدی , وہب بن جریر , محمد بن اسحاق , مطلب بن عبداللہ بن قیس بن مخرمہ , قیس بن مخرمہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَال سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَقَ يُحَدِّثُ عَنْ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسِ بْنِ مَخْرَمَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ وُلِدْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفِيلِ وَسَأَلَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ قُبَاثَ بْنَ أَشْيَمَ أَخَا بَنِي يَعْمَرَ بْنِ لَيْثٍ أَأَنْتَ أَکْبَرُ أَمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکْبَرُ مِنِّي وَأَنَا أَقْدَمُ مِنْهُ فِي الْمِيلَادِ وُلِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفِيلِ وَرَفَعَتْ بِي أُمِّي عَلَی الْمَوْضِعِ قَالَ وَرَأَيْتُ خَذْقَ الطَّيْرِ أَخْضَرَ مُحِيلًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ
محمد بن بشار عبدی، وہب بن جریر، محمد بن اسحاق، مطلب بن عبداللہ بن قیس بن مخرمہ، حضرت قیس بن مخرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عام الفیل (ہا تھیوں والے سال) میں پیدا ہوئے۔ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے قبیلہ بنو یعمر بن لیث کے ایک شخص قباث بن اشیم سے پوچھا کہ آپ بڑے ہیں یا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم؟ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے (مرتبہ میں) برے ہیں۔ لیکن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے پیدا ہوا۔ میں نے ان سبز پرندوں کی بیٹ دیکھی ہے۔ (جنہوں نے ابرہہ کے ہاتھیوں کو مارا تھا) اس کا رنگ متغیر ہوگیا تھا۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف محمد بن اسحاق کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidina Qays ibn Makhramah narrated: I was born, as was Allah’s Messenger, ‘ in the year of the Elephant. Uthrnan ibn Affan asked Qubath ibn Ashyam of Banu Yamar ibn Layth, “Are you senior or Allah’s Messenger (SAW). He said, Allah’s Messenger is senior to me (in rank) though I preceded him in birth.” He added, ‘And I did observe the droppings of the green birds having faded.”
In Arabic, there is a play upon words, the word ‘Akbar’ meaning, ‘older’, ‘greater’ The green birds were the ones that crushed Abrahas arms with small pebbles when it invaded Makkah
——————————————————————————–