صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 2255

ہر بچہ کے فطرت پر پیدا ہونے کے معنی اور کفار کے بچوں اور مسلمانوں کے بچوں کی موت کے حکم کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شبیہ عبد بن حمید عبدالرزاق , معمر , زہری

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ کِلَاهُمَا عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ کَمَا تُنْتَجُ الْبَهِيمَةُ بَهِيمَةً وَلَمْ يَذْکُرْ جَمْعَائَ

ابوبکر بن ابی شبیہ عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، ان اسناد سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح مروی ہے البتہ ایک سند سے یہ الفاظ ہیں کہ جیسے جانور کے ہاں جانور پیدا ہوتا ہے اور کامل الاعضاء ہونے کو ذکر نہیں کیا۔

This hadith has been narrated on the authority of Zuhri with the same chain of transmitters and there is no mention of his deficiency in limbs.

یہ حدیث شیئر کریں