حسن معاملہ اور قرضہ کی وصولی میں نرمی کی فضیلت
راوی: ہشام بن عمار , یحیی , زبیدی , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ رَجُلٌ يُدَايِنُ النَّاسَ وَکَانَ إِذَا رَأَی إِعْسَارَ الْمُعْسِرِ قَالَ لِفَتَاهُ تَجَاوَزْ عَنْهُ لَعَلَّ اللَّهَ تَعَالَی يَتَجَاوَزُ عَنَّا فَلَقِيَ اللَّهَ فَتَجَاوَزَ عَنْهُ
ہشام بن عمار، یحیی، زبیدی، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک آدمی لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا اور جس وقت کسی کو وہ شخص مفلس دیکھتا تو وہ شخص اپنے جوان سے کہتا کہ معاف کر اس کو ممکن ہے اللہ تعالیٰ معاف فرما دے جس وقت وہ اللہ تعالیٰ کے پاس گیا تو خداوند تعالیٰ نے اس کو معاف فرما دیا۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “Saad, ‘Ammar and I entered into a partnership on the Day of Badr, (agreeing to share) whatever was allotted to us. ‘Ammar and I did not get anything, but Saad got two prisoners.” (Da’if)