قصے وغیرہ کا بیان
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , حفص بن غیاث , اعمش , ابراہیم , عبیدہ , عبداللہ
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ عَلَيَّ سُورَةَ النِّسَائِ قَالَ قُلْتُ أَقْرَأُ عَلَيْکَ وَعَلَيْکَ أُنْزِلَ قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي قَالَ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِ حَتَّی إِذَا انْتَهَيْتُ إِلَی قَوْلِهِ فَکَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ الْآيَةَ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا عَيْنَاهُ تَهْمِلَانِ
عثمان بن ابی شیبہ، حفص بن غیاث، اعمش، ابراہیم، عبیدہ، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ میرے سامنے سورت نساء کی تلاوت کرو۔ میں نے عرض کیا کہ میں آپ کے سامنے تلاوت کروں، حالانکہ (یہ قرآن) تو آپ پر ہی نازل کیا گیا ہے؟ فرمایا کہ میں چاہتا ہوں کہ اپنے علاوہ کسی اور سے سنوں، چنانچہ میں نے آپ کے سامنے تلاوت کی یہاں تک میں نے اللہ کے قول،فَکَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ ، والی آیت ختم کی اور اپنا سر اٹھایا تو دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔