صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 2264

ہر بچہ کے فطرت پر پیدا ہونے کے معنی اور کفار کے بچوں اور مسلمانوں کے بچوں کی موت کے حکم کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , ابوعوانہ , ابی بشر سعید بن جبیر ابن عباس

و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَطْفَالِ الْمُشْرِکِينَ قَالَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا کَانُوا عَامِلِينَ إِذْ خَلَقَهُمْ

یحیی بن یحیی، ابوعوانہ، ابی بشر سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کے بچوں کے بارے میں پوچھا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کو ان کے پیدا کرتے وقت بخوبی علم تھا کہ وہ کیا عمل کرنے والے ہیں۔

Ibn Abbas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) was asked about the children of the polytheists, whereupon he said: It is Allah alone Who knows what they would be doing according to their creation.

یہ حدیث شیئر کریں