جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1621

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب ان کا نام عبداللہ بن عثمان اور لقب عتیق ہے

راوی: محمود بن غیلان , عبدالرزاق , ثوری , ابوالاحوص , عبداللہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْرَأُ إِلَی کُلِّ خَلِيلٍ مِنْ خِلِّهِ وَلَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ ابْنَ أَبِي قُحَافَةَ خَلِيلًا وَإِنَّ صَاحِبَکُمْ خَلِيلُ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَابْنِ عَبَّاسٍ

محمود بن غیلان، عبدالرزاق، ثوری، ابوالاحوص، حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ہر دوست کی دوستی سے بری ہوں۔ اگر میں کسی کو دوست بناتا ہوں تو ابن ابی قحافہ (ابوبکر) کو دوست بناتا لیکن تمہارا ساتھی (میں) اللہ کا دوست ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں حضرت ابوسعید ابوہریرہ ابن عباس اور ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں۔

Sayyidina Abdullah reported that Allah’s Messenger (SAW)said, “I am absolved of the friendship of every friend. Were I to choose a friend, I would take lbn Abu Quhafah as a friend. And your companion (meaning myself) is the friend of Allah.”

[Ibn e Majah 2383, Ahmed 3878]

یہ حدیث شیئر کریں