سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 849

فتنہ میں زبان روکے رکھنا ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن بشر , محمد بن عمرو , علقمہ بن وقاص

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ قَالَ مَرَّ بِهِ رَجُلٌ لَهُ شَرَفٌ فَقَالَ لَهُ عَلْقَمَةُ إِنَّ لَکَ رَحِمًا وَإِنَّ لَکَ حَقًّا وَإِنِّي رَأَيْتُکَ تَدْخُلُ عَلَی هَؤُلَائِ الْأُمَرَائِ وَتَتَکَلَّمُ عِنْدَهُمْ بِمَا شَائَ اللَّهُ أَنْ تَتَکَلَّمَ بِهِ وَإِنِّي سَمِعْتُ بِلَالَ بْنَ الْحَارِثِ الْمُزَنِيَّ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَحَدَکُمْ لَيَتَکَلَّمُ بِالْکَلِمَةِ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ مَا يَظُنُّ أَنْ تَبْلُغَ مَا بَلَغَتْ فَيَکْتُبُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ بِهَا رِضْوَانَهُ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَيَتَکَلَّمُ بِالْکَلِمَةِ مِنْ سُخْطِ اللَّهِ مَا يَظُنُّ أَنْ تَبْلُغَ مَا بَلَغَتْ فَيَکْتُبُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ بِهَا سُخْطَهُ إِلَی يَوْمِ يَلْقَاهُ قَالَ عَلْقَمَةُ فَانْظُرْ وَيْحَکَ مَاذَا تَقُولُ وَمَاذَا تَکَلَّمُ بِهِ فَرُبَّ کَلَامٍ قَدْ مَنَعَنِي أَنْ أَتَکَلَّمَ بِهِ مَا سَمِعْتُ مِنْ بِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، محمد بن عمرو، حضرت علقمہ بن وقاص کے پاس ایک مرد گزرا جو صاحب شرف تھا حضرت علقمہ نے اس سے کہا تمہارے ساتھ قرابت ہے اور تمہارا میرے اوپر حق ہے اور میں نے دیکھا کہ تم ان احکام کے پاس جاتے ہو اور جو اللہ چاہتا ہے گفتگو کرتے ہو اور میں نے صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت بلال بن حارث مزنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ فرماتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے ایک اللہ کی خوشنودی کی ایک بات کہتا ہے اسے گمان بھی نہیں ہوتا کہ یہ بات کہاں تک پہنچے گی (اور کس قدر موثر اور اللہ کی خوشنودی کا باعث ہوگی) تو اللہ عزوجل اس ایک بات کی وجہ سے قیامت تک کے لئے اپنی خوشنودی اس کے لئے لکھ دیتے ہیں اور تم میں سے ایک اللہ کی ناراضگی کی بات کہتا ہے اسے گمان بھی نہیں ہوتا کہ یہ بات کہاں تک پہنچے گی اللہ عزوجل اس بات کی وجہ سے قیامت تک کے لئے اپنی ناراضگی اس کے حق میں لکھ دیتے ہیں۔ حضرت علقمہ نے فرمایا نادان غور کیا کرو کہ تم کیا گفتگو کرتے ہو اور کون سی بات کہتے ہو میں بہت سے باتیں کرنا چاہتا ہوں لیکن بلال بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہوئی حدیث مجھے وہ باتیں کہنے سے مانع ہو جاتی ہے ۔

It was narrated that ‘Alqamah bin Waqqás said that a man passed by him, who held a prominent position, and ‘Alqamah said to him: “You have kinship and rights, and I see you entering upon these rulers and spealdng to them as Allah wills you should speak. But I heard Bilâl bin Hârith Al-Muzani, the Companion of the Messenger of Allah P.B.U.H, say that the Messenger of Allah said: ‘One of you may speak a word that pleases Allah, and not know how far it reaches, but Allah will record for him his pleasure, until the Day of Resurrection due to that word. And one of you may speak a word that angers Allah, and not know how far it reaches, but Allah will record against him his anger until the Day he meets Him due to that word.” Alqamah said: “So look, woe to you at what you say and what you speak about, for there is something that I wanted to say but I refrained because of what I heard from Bilâl bin Hârith.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں