سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ پینے کا بیان ۔ حدیث 318

نبیذ کی کیفیت کا بیان

راوی: عیسی بن محمد , ناضمرہ , عبداللہ بن دیلمی , اپنے والد

حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ضَمُرَةُ عَنْ السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَلِمْتَ مَنْ نَحْنُ وَمِنْ أَيْنَ نَحْنُ فَإِلَی مَنْ نَحْنُ قَالَ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لَنَا أَعْنَابًا مَا نَصْنَعُ بِهَا قَالَ زَبِّبُوهَا قُلْنَا مَا نَصْنَعُ بِالزَّبِيبِ قَالَ انْبِذُوهُ عَلَی غَدَائِکُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَی عَشَائِکُمْ وَانْبِذُوهُ عَلَی عَشَائِکُمْ وَاشْرَبُوهُ عَلَی غَدَائِکُمْ وَانْبِذُوهُ فِي الشِّنَانِ وَلَا تَنْبِذُوهُ فِي الْقُلَلِ فَإِنَّهُ إِذَا تَأَخَّرَ عَنْ عَصْرِهِ صَارَ خَلًّا

عیسی بن محمد، ناضمرہ، عبداللہ بن دیلمی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ہم لوگ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے، ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ جانتے ہیں کہ ہم کون ہیں اور کہاں کے ہیں اور کس کے پاس آئے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف آئے ہو پھر ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے انگور (کے باغات ہیں) ہم انگور سے کیا بنائیں، آپ نے فرمایا کہ انگور (کو خشک کرکے) منقی بنا لو ہم نے عرض کیا کہ منقّٰی سے کیا بنائیں؟ فرمایا کہ اپنے ناشہ پر اس سے نبیذ بنایا کرو اور اپنے رات کے کھانے کے وقت اسے پی لیا کرو اور نبیذ بنایا کرو مشکیزوں میں اور مٹکوں میں نبیذ مت بنایا کرو۔ اس لئے کہ اگر مٹکے میں زیادہ مدت گزر گئی تو وہ سرکہ بن جائے گا۔

Narrated Ad-Daylami:
We came to the Prophet (peace_be_upon_him) and said to him: Apostle of Allah, you know who we are, from where we are and to whom we have come. He said: To Allah and His Apostle. We said: Apostle of Allah, we have grapes; what should we do with them? He said: Make them raisins. We then asked: What should we do with raisins? He replied: Steep them in the morning and drink in the evening, and steep them in the evening and drink in the morning. Steep them in skin vessels and do not steep them in earthen jar, for it it is delayed in pressing, it becomes vinegar.

یہ حدیث شیئر کریں