سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ پینے کا بیان ۔ حدیث 331

سونے چاندی کے برتن میں پینا

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , حکم , ابن ابی لیلی ,

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ کَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَائِنِ فَاسْتَسْقَی فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِإِنَائٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ بِهِ إِلَّا أَنِّي قَدْ نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَعَنْ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَقَالَ هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَکُمْ فِي الْآخِرَةِ

حفص بن عمر، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ ایک بار حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن یمان مدائن میں تھے انہوں نے پانی طلب کیا تو ایک کسان ان کے پاس چاندی کے ایک برتن میں لایا۔ انہوں نے اسے پرے پھینکا اور فرمایا کہ بیشک اسے نہ پھینکتا لیکن میں نے اس کسان کو پہلے بھی منع کیا تھا اس سے لیکن وہ باز نہ آیا۔ حالانکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ریشم، دیباج، (ایک قیمتی کپڑا) اور سونے چاندی کے برتن میں پینے سے منع فرمایا ہے اور آپ نے فرمایا کہ یہ چیزیں کفار کے لئے ہیں دنیا میں اور تمہارے لئے ہیں آخرت میں۔

یہ حدیث شیئر کریں