سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ پینے کا بیان ۔ حدیث 338

دودھ پینے کے بعد کیا کہے

راوی: مسدد , حماد ابن زید , موسیٰ بن اسمعیل , حماد , ابن سلمہ , علی بن زید , عمر بن حرملہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَرْمَلَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کُنْتُ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ فَجَائُوا بِضَبَّيْنِ مَشْوِيَّيْنِ عَلَی ثُمَامَتَيْنِ فَتَبَزَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ خَالِدٌ إِخَالُکَ تَقْذُرُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَجَلْ ثُمَّ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَبَنٍ فَشَرِبَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَکَلَ أَحَدُکُمْ طَعَامًا فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِيهِ وَأَطْعِمْنَا خَيْرًا مِنْهُ وَإِذَا سُقِيَ لَبَنًا فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ فَإِنَّهُ لَيْسَ شَيْئٌ يُجْزِئُ مِنْ الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ إِلَّا اللَّبَنُ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا لَفْظُ مُسَدَّدٍ

مسدد، حماد ابن زید، موسی بن اسماعیل، حماد، ابن سلمہ، علی بن زید، عمر بن حرملہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں تھا سو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے ساتھ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہاں تشریف لائے۔ وہ لوگ (ام المومنین کے گھر) بھنی ہوئی گوہ لکڑیوں پر رکھ لائے، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تھوک دیا نفرت سے تو حضرت خالد نے فرمایا کہ میرا خیال ہے کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے ناپسند سمجھتے ہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ نے فرمایا کہ ہاں پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ لایا گیا تو آپ نے اسے پیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو کہے اے اللہ ہمیں اس کھانے میں برکت عطا فرمائیے۔ اور ہمیں اس سے بہتر کھانا کھلائیے اور جب کوئی دودھ پئے تو کہے اے اللہ ہمیں اس دودھ سے برکت عطا فرمایئے۔ اور اس میں ہمیں زیادتی عطا فرما اس لئے کہ کھانے پینے کی کوئی چیز ایسی نہیں جو دونوں کی کفایت کرے سوائے دودھ کے۔ امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ یہ الفاظ مسدد (راوی) کے ہیں۔

Narrated Abdullah ibn Abbas:
I was in the house of Maymunah. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) accompanied by Khalid ibn al-Walid entered. Two roasted long-tailed lizards (dabb) placed on the sticks were brought to him. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) spat. Khalid said: I think that you abominate it, Apostle of Allah. He said: Yes. Then the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was brought milk, and he drank (it). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then said: When one of you eats food, he should say: O Allah, bless us in it, and give us food (or nourishment) better than it. When he is given milk to drink he should say: O Allah! bless us in it and give us more of it, for no food or drink satisfies like milk.

یہ حدیث شیئر کریں