سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسامت کے متعلق ۔ حدیث 1054

کافر کے بدلہ مسلمان نہ قتل کیا جائے

راوی: محمد بن بشار , حجاج بن منہال , ہمام , قتادة , ابوحسان ، علی

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ مَا عَهِدَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْئٍ دُونَ النَّاسِ إِلَّا فِي صَحِيفَةٍ فِي قِرَابِ سَيْفِي فَلَمْ يَزَالُوا بِهِ حَتَّی أَخْرَجَ الصَّحِيفَةَ فَإِذَا فِيهَا الْمُؤْمِنُونَ تَکَافَأُ دِمَاؤُهُمْ يَسْعَی بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ وَهُمْ يَدٌ عَلَی مَنْ سِوَاهُمْ لَا يُقْتَلُ مُؤْمِنٌ بِکَافِرٍ وَلَا ذُو عَهْدٍ فِي عَهْدِهِ

محمد بن بشار، حجاج بن منہال، ہمام، قتادہ، ابوحسان سے روایت ہے کہ حضرت علی نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو اس طرح کی کوئی بات ارشاد نہیں فرمائی جو کہ لوگوں سے نہ کہی ہو لیکن جو میری تلوار کی نیام میں ایک کتاب ہے۔ لوگوں نے اس کا پیچھا نہیں چھوڑا یہاں تک کہ انہوں نہ وہ کتاب نکالی اس میں تحریر تھا کہ مسلمانوں کے خون برابر ہیں اور پناہ دے سکتا ہے معمولی مسلمان اور وہ ایک ہاتھ کی طرح ہیں غیروں پر اور مومنین کو کافر کے عوض قتل نہ کیا جائے اور نہ ہی ذمی جس وقت تک اپنے اقرار پر وہ باقی رہے۔

Abb Bakrah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever kills a Mu‘ahad with no justification, Allah will forbid Paradise to him.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں