باب
راوی: حسن صباح بزاز , زید بن حباب , خارجہ بن عبداللہ بن سلیمان بن زید بن ثات , یزید بن رومان , عروة , عائشہ
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ الْبَزَّارُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا فَسَمِعْنَا لَغَطًا وَصَوْتَ صِبْيَانٍ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا حَبَشِيَّةٌ تَزْفِنُ وَالصِّبْيَانُ حَوْلَهَا فَقَالَ يَا عَائِشَةُ تَعَالَيْ فَانْظُرِي فَجِئْتُ فَوَضَعْتُ لَحْيَيَّ عَلَی مَنْکِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَيْهَا مَا بَيْنَ الْمَنْکِبِ إِلَی رَأْسِهِ فَقَالَ لِي أَمَا شَبِعْتِ أَمَا شَبِعْتِ قَالَتْ فَجَعَلْتُ أَقُولُ لَا لِأَنْظُرَ مَنْزِلَتِي عِنْدَهُ إِذْ طَلَعَ عُمَرُ قَالَتْ فَارْفَضَّ النَّاسُ عَنْهَا قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَنْظُرُ إِلَی شَيَاطِينِ الْإِنْسِ وَالْجِنِّ قَدْ فَرُّوا مِنْ عُمَرَ قَالَتْ فَرَجَعْتُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
حسن صباح بزاز، زید بن حباب، خارجہ بن عبداللہ بن سلیمان بن زید بن ثات، یزید بن رومان، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے کہ ہم نے شوروغل اور بچوں کی آواز سنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے تو دیکھا کہ ایک حبشی عورت ناچ رہی ہے اور بچے اس کے گرد گھیرا ڈالے ہوئے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عائشہ ! آؤ دیکھو میں گئی اور ٹھوڑی آنخضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھے پر رکھ کر اس عورت کو دیکھنے لگی میری ٹھوڑی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھے اور سر کے درمیان تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارا جی نہیں بھرا؟ میں دیکھنا چاہتی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک میری کیا قدرو منزلت ہے لہذا میں نے کہا نہیں اتنے میں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آ گئے اور انہیں دیکھتے ہی سب بھاگ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں شیاطین جن و انس عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھ کر بھاگ کھڑے ہوئے پھر میں لوٹ آئی یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) narrated: While Allah’s Messenger (SAW) was sitting (with us), we heard a noise and voices of children. He got up and found an Ethiopian woman dancing and the children had gathered around her. He said, ‘0 Ayshah, come here! And look at it.” So, I went and placed my chin on the shoulder of Allah’s Messenger (SAW) and observed the woman from between his shoulder and head.
He said to me, “Are you not satisfied? Are you not satisfied?” I said, “No,” that I may know my station in his esteem, But Umar came upon us, and the people dispersed from her. Allah’s
Messenger said, “I saw, indeed, that the devils both of jinn and mankind fled from Umar,”
Then, I returned.