جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1658

باب

راوی: سلمہ بن شبیب , عبداللہ بن نافع صائغ , عاصم بن عمر عمری , عبداللہ بن دینار , ابن عمر

حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ الْعُمَرِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوَّلُ مَنْ تَنْشَقُّ عَنْهُ الْأَرْضُ ثُمَّ أَبُو بَکْرٍ ثُمَّ عُمَرُ ثُمَّ آتِي أَهْلَ الْبَقِيعِ فَيُحْشَرُونَ مَعِي ثُمَّ أَنْتَظِرُ أَهْلَ مَکَّةَ حَتَّی أُحْشَرَ بَيْنَ الْحَرَمَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَعَاصِمُ بْنُ عُمَرَ لَيْسَ بِالْحَافِظِ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ

سلمہ بن شبیب، عبداللہ بن نافع صائغ، عاصم بن عمر عمری، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سب سے پہلے میری قبر کی زمین پھٹے گی پھر ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پھر عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پھر میں بقیع والوں کے پاس آؤں گا اور اس کے بعد اہل مکہ کا انتظار کروں گا یہاں تک کہ حرمین (مکہ اور مدینہ) کے درمیان لوگوں کے ساتھ جمع کر لیا جاؤں گا یہ حدیث حسن غریب ہے عامر بن عمرالعمری محدثین کے نزدیک حافظ نہیں ہیں۔

Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger said, “I will be the first person for whom the earth will be split (over the grave), then for Abu Bakr, then for Umar, then I will come to the inhabitants of Baqi’ and they will assemble with me. Then I will wait for the Makkans till I am assembled between the two Harmayn-Makkah and Madinah.”

یہ حدیث شیئر کریں