ضیافت سے متعلق
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث یزید , بن ابی حبیب , ابوخیر , عقبہ بن عامر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ تَبْعَثُنَا فَنَنْزِلُ بِقَوْمٍ فَمَا يَقْرُونَنَا فَمَا تَرَی فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ نَزَلْتُمْ بِقَوْمٍ فَأَمَرُوا لَکُمْ بِمَا يَنْبَغِي لِلضَّيْفِ فَاقْبَلُوا فَإِنْ لَمْ يَفْعَلُوا فَخُذُوا مِنْهُمْ حَقَّ الضَّيْفِ الَّذِي يَنْبَغِي لَهُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذِهِ حُجَّةٌ لِلرَّجُلِ يَأْخُذُ الشَّيْئَ إِذَا کَانَ لَهُ حَقًّا
قتیبہ بن سعید، لیث یزید، بن ابی حبیب، ابوخیر، عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ ہمیں (مختلف مہمات میں) بھیجتے ہیں پس ہم کسی قوم کے (علاقہ میں) میں اترتے ہیں اور وہ ہماری میزبانی نہیں کرتے تو اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ پس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے فرمایا اگر تم کسی قوم میں جاؤ سو وہ تمہارے واسطے اس چیز کا حکم دیں جو ایک مہمان کے لئے مناسب ہوتی ہے تو اسے قبول کر لو۔ اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان سے لیا کرو مہمان کا حق جو ان کے لئے مناسب ہے (کہ مہمانی کرتے اس کے مطابق)۔