جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1676

باب

راوی: احمد بن عبدة ضبی , حماد بن زید , ایوب , ابوعثمان نہدی , ابوموسی اشعری

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ حَائِطًا لِلْأَنْصَارِ فَقَضَی حَاجَتَهُ فَقَالَ لِي يَا أَبَا مُوسَی أَمْلِکْ عَلَيَّ الْبَابَ فَلَا يَدْخُلَنَّ عَلَيَّ أَحَدٌ إِلَّا بِإِذْنٍ فَجَائَ رَجُلٌ يَضْرِبُ الْبَابَ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا أَبُو بَکْرٍ يَسْتَأْذِنُ قَالَ ائْذَنْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَدَخَلَ وَبَشَّرْتُهُ بِالْجَنَّةِ وَجَائَ رَجُلٌ آخَرُ فَضَرَبَ الْبَابَ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا فَقَالَ عُمَرُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا عُمَرُ يَسْتَأْذِنُ قَالَ افْتَحْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَفَتَحْتُ الْبَابَ وَدَخَلَ وَبَشَّرْتُهُ بِالْجَنَّةِ فَجَائَ رَجُلٌ آخَرُ فَضَرَبَ الْبَابَ فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالَ عُثْمَانُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا عُثْمَانُ يَسْتَأْذِنُ قَالَ افْتَحْ لَهُ وَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ عَلَی بَلْوَی تُصِيبُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ

احمد بن عبدة ضبی، حماد بن زید، ایوب، ابوعثمان نہدی، حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چلا اور ہم انصاریوں کے ایک باغ میں داخل ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں اپنی حاجت پوری کی اور مجھے حکم دیا کہ دروازے پر رہو تاکہ کوئی بغیر اجازت میرے پاس نہ آسکے ایک شخص آیا اور اس نے دروازہ کھٹکھٹایا میں نے پوچھا کون ہے؟ کہنے لگے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتایا فرمایا انہیں آنے دو انہیں جنت کی بشارت دو وہ اندر آ گئے پھر دوسرا شخص آیا تو اس نے بھی دروازہ کھٹکھٹایا میں نے پوچھا کون عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہوں۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اجازت چاہتے ہیں فرمایا انہیں آنے دو اور انہیں بھی جنت کی بشارت دو میں نے دروازہ کھولا اندر آئے اور میں نے انہیں خوشخبری سنائی پھر تیسرا شخص آیا تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اندر آنے کی اجازت چاہتے ہیں فرمایا انہیں اندر آنے دو اور انہیں بھی ایک بلوے میں شہید ہونے پر جنت کی بشارت دیدو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور کئی سندوں سے ابی عثمان نہدی سے منقول ہے اور اس باب میں جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔

Sayyidina Abu Musa al-Ash’ary (RA) narrated : I went with the Prophet and enterred a garden of an ansar. He answered nature’s call there and said to me, afterwords, “0 Abu Musa, stay at the gate for me that no one may come to me without permission.” A man came and knocked at the door. i asked, “Who is there?” He said, “Abu Bakr.” I said “0 Messenger of Allah! He is Abu Bakr seeking permission.”

He said, “Give him permission and give him glad tidings of paradise.” So he enterred and I gave him glad tidings of Paradise. Another man came and knocked at the gate and I asked, “Who is there?” He said, “Umar.” I said, “0 Messenger of Allah, here is Umar asking permission.” He said, “Open (the gate) for him and give him glad tidings of paradise.”

So, I opened (the gate) and he came in and I conveyed to him the glad tidings of paradise. Another man came and knocked at the gate and I asked, “Who is there?” He said, “Uthman.” I said, “0 Messenger of Allah. here is Uthman, seeking permission (to come in).” He said, “Open for him the door and give him glad tidings of paradise against a rebellion that he will encounter.”

[Ahmed 19662, Bukhari 3674, Muslim 2403]

یہ حدیث شیئر کریں