باب
راوی: یوسف بن موسیٰ قطان بغدادی , علی بن قادم , علی بن صالح بن حی , حکیم بن جبیر , جمیع بن عمیر تیمی , ابن عمر ما
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی الْقَطَّانُ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ قَادِمٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحِ بْنِ حَيٍّ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ جُمَيْعِ بْنِ عُمَيْرٍ التَّيْمِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ آخَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَصْحَابِهِ فَجَائَ عَلِيٌّ تَدْمَعُ عَيْنَاهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ آخَيْتَ بَيْنَ أَصْحَابِکَ وَلَمْ تُؤَاخِ بَيْنِي وَبَيْنَ أَحَدٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْتَ أَخِي فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أَوْفَی
یوسف بن موسیٰ قطان بغدادی، علی بن قادم، علی بن صالح بن حی، حکیم بن جبیر، جمیع بن عمیر تیمی، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار ومہاجرین کے درمیان مواخاة قائم کی تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ روتے ہوئے آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ نے صحابہ کرام میں بھائی چارہ قائم فرمایا لیکن مجھے کسی کا بھائی نہیں بنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم دنیا و آخرت میں میرے بھائی ہو۔ یہ حدیث غریب ہے اور اس باب میں حضرت زید بن ابی اوفیٰ سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Ibn Umar reported that when Allah’s Messenger (SAW) established ties of fraternity between his companions, Ali (RA) came to him with weeping eyes. He said, “0 Messenger of Allah, you have joined ties of brotherhood between your sahabah but you have not joined me in brotherhood with anyone.” Allah’s Messenger (SAW) said to hun, “You are my brother in this world and the next.”