ایک آدمی خود اپنے کو بچائے اور اس میں دوسرے شخص کا نقصان ہو تو بچانے والے پر ضمان نہیں ہے
راوی: مالک بن خلیل , ابن ابوعدی , شعبہ , حکم , مجاہد , یعلی ابن امیة
أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ الْخَلِيلِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ يَعْلَی ابْنِ مُنْيَةَ أَنَّهُ قَاتَلَ رَجُلًا فَعَضَّ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ فَانْتَزَعَ يَدَهُ مِنْ فِيهِ فَقَلَعَ ثَنِيَّتَهُ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَعَضُّ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ کَمَا يَعَضُّ الْبَکْرُ فَأَبْطَلَهَا
مالک بن خلیل، ابن ابوعدی، شعبہ، حکم، مجاہد، یعلی ابن امیہ کی ایک آدمی سے لڑائی ہوگئی پھر ایک دوسرے شخص کے ہاتھ پر کاٹ لیا۔ اس نے اپنا ہاتھ منہ سے چھڑانا چاہا اسی (کشمکش) میں دوسرے شخص کا دانت اکھڑ گیا۔ پھر یہ معاملہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے ایک اپنے بھائی کے کاٹتا ہے جوان اونٹ کی طرح اور اس کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیت نہیں دلوائی۔
It was narrated from Safwan bin ‘Abdullah that his two paternal uncles, Salamah and Ya’la, the Sons of Umayyah, said: “We went out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the campaign of Tabuk, and there was a friend of ours with us, who fought with a man from among the Muslims. The man bit him on the forearm, so he pulled it away from his mouth and a tooth fell out. The man came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم seeking blood money, but he said: “Would one of you go to his brother and bite him like a stallion bites, then come and demand blood money? There is no blood money for that.” And the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم juddged it to be invalid. (Hasan)