لا الہ الا اللہ، سبحان اللہ کہنے اور دعا مانگنے کی فضلیت کے بیان میں
راوی: زہیر بن حرب , یزید بن ہارون , ابومالک
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ أَقُولُ حِينَ أَسْأَلُ رَبِّي قَالَ قُلْ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي وَيَجْمَعُ أَصَابِعَهُ إِلَّا الْإِبْهَامَ فَإِنَّ هَؤُلَائِ تَجْمَعُ لَکَ دُنْيَاکَ وَآخِرَتَکَ
زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، حضرت ابومالک اشجعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور ایک آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول جب میں اپنے رب سے دعا کروں تو کیسے کہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (اللَّهُمَّ اغْفِرْلِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي) کہہ اور آپ نے اپنے انگوٹھے کے سوا باقی انگلیاں جمع کیں کیونکہ یہ کلمات تیری دنیا اور آخرت کے لئے جامع ہیں۔
Abu Malik reported on the authority Of his father that he heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying to the person who bad come to him and asked him as to how he should beg his Lord, that he should utter these words: "O Allah, grant me pardon, have mercy upon me, protect me, provide me sustenance," and he collected his fingers together except his thumb and said: It is in these words (that there is supplication) which sums up for you (the good) of this world and that of the Hereafter.