لا الہ الا اللہ، سبحان اللہ کہنے اور دعا مانگنے کی فضلیت کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , مروان علی بن مسہر , موسیٰ جہنی محمد بن عبداللہ ابن نمیر , مصعب بن سعد سعد
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ وَعَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ مُوسَی الْجُهَنِيِّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُوسَی الْجُهَنِيُّ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ کُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيَعْجِزُ أَحَدُکُمْ أَنْ يَکْسِبَ کُلَّ يَوْمٍ أَلْفَ حَسَنَةٍ فَسَأَلَهُ سَائِلٌ مِنْ جُلَسَائِهِ کَيْفَ يَکْسِبُ أَحَدُنَا أَلْفَ حَسَنَةٍ قَالَ يُسَبِّحُ مِائَةَ تَسْبِيحَةٍ فَيُکْتَبُ لَهُ أَلْفُ حَسَنَةٍ أَوْ يُحَطُّ عَنْهُ أَلْفُ خَطِيئَةٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، مروان، علی بن مسہر، موسیٰ جہنی، محمد بن عبداللہ بن نمیر، مصعب بن سعد اپنے والد حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ کی خدمت میں حاضر تھے تو آپ نے فرمایا کیا تم میں سے کوئی ہر دن ہزار نیکیاں کرنے سے عاجز ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر صحابہ کرام میں سے کسی پوچھنے والے نے پوچھا ہم میں کوئی آدمی ہزار نیکیاں کیسے کر سکتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی سُبْحَانَ اللَّهِ سو مرتبہ پڑھتا ہے اس کے لئے ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں یا اس کی ہزار خطائیں مٹا دی جاتی ہیں۔
Mus'ab b. Sa'd reported that his father told him that he had been in the company of Allah's Messenger (may peace be upon him) that he said: Is one amongst you powerless to get one thousand virtues every day. Amongst those who had been sitting there, one asked: How one amongst us can get one thousand virtues every day? He said: Recite: "Hallowed be Allah" one hundred times for (by reciting them) one thousand virtues are recorded (to your credit) and one tbousand vices are blotted out.