آہستہ آواز سے ذکر کرنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: ابوکامل فضیل بن حسین یزید بن زریع تیمی ابی عثمان ابوموسی
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي مُوسَی أَنَّهُمْ کَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ يَصْعَدُونَ فِي ثَنِيَّةٍ قَالَ فَجَعَلَ رَجُلٌ کُلَّمَا عَلَا ثَنِيَّةً نَادَی لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ قَالَ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُمْ لَا تُنَادُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا قَالَ فَقَالَ يَا أَبَا مُوسَی أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ أَلَا أَدُلُّکَ عَلَی کَلِمَةٍ مِنْ کَنْزِ الْجَنَّةِ قُلْتُ مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
ابوکامل فضیل بن حسین یزید بن زریع تیمی ابی عثمان حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک گھاٹی پر چڑھ رہے تھے ایک شخص نے ہر گھاٹی پر چڑھتے ہوئے بلند آواز سے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ کہنا شروع کردیا تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو پھر اے ابوموسی یا اے عبداللہ بن قیس فرمایا اور ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں جنت کے خزانے کی خبر نہ دوں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول وہ کونسا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ ۔
Abu Musa reported that he (and his other companions) were climbing upon the hillock along with Allah's Messenger (may peace be upon him) and when any person climbed up, he pronounced (loudly): "There is no god but Allah, Allah is the Greatest." Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Verily, you are not supplicating One Who is deaf or absent. He said: Abu Musa or Abdullah b Qais, should I not direct you to the words (which form) the treasure of Paradise? I said: Allah's Messenger, what are these? He said: "There is no might and no power but that of Allah."