جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1691

باب

راوی: قتیبہ , حاتم بن اسماعیل , بکیر بن مسمار , عامر بن سعد بن ابی وقاص , سعد بن ابی وقاص

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ مِسْمَارٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَمَّرَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ سَعْدًا فَقَالَ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَسُبَّ أَبَا تُرَابٍ قَالَ أَمَّا مَا ذَکَرْتَ ثَلَاثًا قَالَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَنْ أَسُبَّهُ لَأَنْ تَکُونَ لِي وَاحِدَةٌ مِنْهُنَّ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِعَلِيٍّ وَخَلَفَهُ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ فَقَالَ لَهُ عَلِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَخْلُفُنِي مَعَ النِّسَائِ وَالصِّبْيَانِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا تَرْضَی أَنْ تَکُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَی إِلَّا أَنَّهُ لَا نُبُوَّةَ بَعْدِي وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ يَوْمَ خَيْبَرَ لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ رَجُلًا يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ قَالَ فَتَطَاوَلْنَا لَهَا فَقَالَ ادْعُوا لِي عَلِيًّا فَأَتَاهُ وَبِهِ رَمَدٌ فَبَصَقَ فِي عَيْنِهِ فَدَفَعَ الرَّايَةَ إِلَيْهِ فَفَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ نَدْعُ أَبْنَائَنَا وَأَبْنَائَکُمْ وَنِسَائَنَا وَنِسَائَکُمْ الْآيَةَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا وَفَاطِمَةَ وَحَسَنًا وَحُسَيْنًا فَقَالَ اللَّهُمَّ هَؤُلَائِ أَهْلِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

قتیبہ، حاتم بن اسماعیل، بکیر بن مسمار، عامر بن سعد بن ابی وقاص، حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت معاویہ نے سعد سے پوچھا کہ تم ابوتراب کو برا کیوں کہتے؟ انہوں نے فرمایا جب تک مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ تین باتیں یاد ہیں میں انہیں کبھی برا نہیں کہوں گا۔ اور ان تینوں میں سے ایک کا میرے لئے ہونا میرے نزدیک سرخ اونٹوں سے بہتر ہے چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کسی جنگ میں جاتے ہوئے چھوڑ دیا۔ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہنے لگے یا رسول اللہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اور عورتوں اور بچوں کے ساتھ چھوڑ کر جا رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس مقام پر فائز نہیں ہونا چاہتے جس پر موسیٰ علیہ السلام نے ہارون علیہ السلام کو مقرر کیا تھا۔ (فرق صرف اتنا ہے کہ وہ نبی تھے) اور میرے بعد نبوت نہیں۔ دوسری چیز یہ کہ جنگ خیبر کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج میں جھنڈا اس شخص کے ہاتھ میں دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے اور وہ بھی (اللہ اور اس کا رسول) اس سے سے محبت کرتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ ہم سب چاہتے تھے کہ آج جھنڈا اسے دیا جائے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلوایا۔ وہ حاضر ہوئے تو ان کی آنکھیں دکھ رہی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھوں میں لعاب ڈالا اور جھنڈا انہیں دے دیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے انہی کے ہاتھ پر فتح نصیب فرمائی اور یہ آیت نازل ہوئی (نَدْعُ اَبْنَا ءَنَا وَاَبْنَا ءَكُمْ وَنِسَا ءَنَا وَنِسَا ءَكُمْ ) 3۔ آل عمران : 61) (آیت مباہلہ) تیسری چیز یہ کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ، علی، حسن اور حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو فرمایا یا اللہ یہ میرے اہل بیت (گھر والے) ہیں۔

Sayyidina Sad ibn Abu Waqas (RA) narrated: Mu’awiyah ibn Abu Sufyan ordered Sa’d and asked, “What prevents you from reviling Abu Turab.” He said, “As long as I remember three things that Allah’s Messenger had said I will not speak against him, for, even each of them is dearer to me than red camels. I heard Allah’s Messenger (SAW) say (this) to Ali while he had left him behind in one of his battles. All said to him, “0 Messenger of Allah do you leave me behind with women and children?” He said to him, ‘Does it not please you that you be to me of the rank of Harun to Musa except that there is no prophethood after me.” And I heard him say on the day of Khaybar, “I will give the banner to a man who loves Allah and His Messenger and Allah and His Messenger love him. We all hoped to receive that. But, he sent for Ali and he came. He had pain in his eyes. The Prophet (SAW) put his saliva in them and handed over the banner to him. Then Allah gave us victory at his hands and revealed this verse

We will summon our sons and your sons, and our women and your women. (3:61)

Allah’s Messenger (SAW) summoned Ali, Fatimah, Hasan and Husayn (RA) and said, “0 Allah, these are my family.” [Muslim 2404]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں