سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 883

عورتوں کا فتنہ ۔

راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , ابن ہاد , عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَائِ تَصَدَّقْنَ وَأَکْثِرْنَ مِنْ الِاسْتِغْفَارِ فَإِنِّي رَأَيْتُکُنَّ أَکْثَرَ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ جَزْلَةٌ وَمَا لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَکْثَرَ أَهْلِ النَّارِ قَالَ تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَغْلَبَ لِذِي لُبٍّ مِنْکُنَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَالدِّينِ قَالَ أَمَّا نُقْصَانِ الْعَقْلِ فَشَهَادَةُ امْرَأَتَيْنِ تَعْدِلُ شَهَادَةَ رَجُلٍ فَهَذَا مِنْ نُقْصَانِ الْعَقْلِ وَتَمْکُثُ اللَّيَالِيَ مَا تُصَلِّي وَتُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَهَذَا مِنْ نُقْصَانِ الدِّينِ

محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابن ہاد، عبداللہ بن دینار، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عورتوں کی جماعت صدقہ کیا کرو اور استغفار کی کثرت کیا کرو کیونکہ میں نے دوزخیوں میں زیادہ عورتیں دیکھیں ان میں سے ایک عورت نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا وجہ ہے کہ اہل دوزخ میں ہم خواتین زیادہ ہیں؟ فرمایا تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور خاوند کی ناشکری (اور ناقدری) کرتی ہو میں نے کسی ناقص عقل اور ناقص دین والے کو نہ دیکھا کہ کسی سمجھدار پر حاوی ہو جائے تم سے بڑھ کر۔ عرض کرنے لگی اے اللہ کے رسول عقل اور دین میں (ہم) ناقص کیسے ہیں؟ فرمایا عقل میں تو اس طرح ناقص ہو کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کے مساوی ہے یہ عقل میں ناقص ہونے کیوجہ سے ہے اور چند (دن اور) راتیں نماز نہیں پڑھ سکتیں رمضان کے روزے نہیں رکھ سکتیں یہ دین میں ناقص ہونا ہے۔

It was narrated from Abdullah bin Umar that the Messenger of Allah P.B.U.H said: O women , give in in charity and pray a deal forgiveness, for I have seen that you form the majority of the people of Hell" A woman who was very wise said: Why is it, O Messenger of Allah P.B.U.H, that we form in the majority of Hell? He said: You a curse a great deal and you are ungrateful to your husbands, and I have never seen anyone lacking in discernment and religion more overwhelming to a man of wisdom and reason than you. She said: "0 Messenger of Allah, what is this discernment and religion?" He said: "The lack of discernment is' the fact that the testimony of two women is equivalent to the testimony of one man; this is the lack of reason. And (a woman) spends several nights when she does not pray, and she does not fast in Ramadan, and this is the lack in religion." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں