سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 886

نیک کام کروانا اور براکام چھڑوانا۔

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , علی بن بذیمہ , ابوعبیدہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَمَّا وَقَعَ فِيهِمْ النَّقْصُ کَانَ الرَّجُلُ يَرَی أَخَاهُ عَلَی الذَّنْبِ فَيَنْهَاهُ عَنْهُ فَإِذَا کَانَ الْغَدُ لَمْ يَمْنَعْهُ مَا رَأَی مِنْهُ أَنْ يَکُونَ أَکِيلَهُ وَشَرِيبَهُ وَخَلِيطَهُ فَضَرَبَ اللَّهُ قُلُوبَ بَعْضِهِمْ بِبَعْضٍ وَنَزَلَ فِيهِمْ الْقُرْآنُ فَقَالَ لُعِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَی لِسَانِ دَاوُدَ وَعِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ حَتَّی بَلَغَ وَلَوْ کَانُوا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالنَّبِيِّ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَائَ وَلَکِنَّ کَثِيرًا مِنْهُمْ فَاسِقُونَ قَالَ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّکِئًا فَجَلَسَ وَقَالَ لَا حَتَّی تَأْخُذُوا عَلَی يَدَيْ الظَّالِمِ فَتَأْطِرُوهُ عَلَی الْحَقِّ أَطْرًا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَمْلَاهُ عَلَيَّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْوَضَّاحِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ بَذِيمَةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، علی بن بذیمہ، حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل میں جب کوتاہی آئی تو ایک مرد اپنے بھائی کو مبتلائے معصیت دیکھ کر اس سے روکتا اور اگلے روز اس کے ساتھ کھاتا پیتا اور مل جل کر رہتا اور گناہ کیوجہ سے اس سے ترک تعلقات نہ کرتا تو اللہ تعالیٰ نے ان کے قلوب کو باہم خلط کر دیا انہی کے متعلق قرآن کریم میں یہ ارشاد ہے لُعِنَ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَی لِسَانِ دَاوُدَ وَعِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ حَتَّی بَلَغَ وَلَوْ کَانُوا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالنَّبِيِّ وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مَا اتَّخَذُوهُمْ أَوْلِيَائَ وَلَکِنَّ کَثِيرًا مِنْهُمْ فَاسِقُونَ تک راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تکیہ لگائے ہوئے تھے آپ بیٹھ گئے اور فرمایا تم عذاب سے نہیں بچ سکتے یہاں تک کہ ظالم کے ہاتھ پکڑو اور اسے حق (اور انصاف) پر مجبور نہ کرو۔ دوسری سند سے یہی مضمون مروی ہے۔

It was narrated from Abu Ubaqida that the Messenger of said: When the lldren of Israel became deficient in religious commitment,a man would see his brother committing sin and would tell him not to do it, but the next day, what he had seen him do did not prevent him from eating or drinking with him, or mixing with him. So Allah made the hearts of those who did not commit sin like the hearts of those who did, and He revealed Qui an concerning them and said: "Those among the Children of Israel who disbelieved were cursed by the tongue of Dawud and 'Eisa, son of Maryam" until he reached: "And had they believed in Allah, and in the Prophet and in what has been revealed to him, never would they have taken them (the disbelievers) as their friends; but many of them are disobedient (to Allah)." The Messenger of Allah P.B.U.H was reclining, but he sat up and said: "No, not until they take the hand of the wrongdoer [i.e., restrain him and force him to follow the right way." (Da'if)
Another chain with similar wording.

یہ حدیث شیئر کریں