سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 897

اللہ تعالیٰ کا ارشاد اے ایمان والو! تم اپنی فکر کرو۔ کی تفسیر ۔

راوی: علی بن محمد , محمد بن فضیل , یحییٰ بن سعید , عبداللہ بن عبدالرحمن ابوطوانہ , نہار عبدی , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو طُوَالَةَ حَدَّثَنَا نَهَارٌ الْعَبْدِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ لَيَسْأَلُ الْعَبْدَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّی يَقُولَ مَا مَنَعَکَ إِذْ رَأَيْتَ الْمُنْکَرَ أَنْ تُنْکِرَهُ فَإِذَا لَقَّنَ اللَّهُ عَبْدًا حُجَّتَهُ قَالَ يَا رَبِّ رَجَوْتُکَ وَفَرِقْتُ مِنْ النَّاسِ

علی بن محمد، محمد بن فضیل، یحییٰ بن سعید، عبداللہ بن عبدالرحمن ابوطوانہ، نہار عبدی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا اللہ تعالیٰ روز قیامت بندہ سے پوچھیں گے کہ جب تم نے خلاف شرع کام دیکھا تو روکا کیوں نہیں؟ پھر خود ہی اس کا جواب تلقین فرمائیں گے تو بندہ عرض کرے گا اے میرے پروردگار میں نے آپ (کے رحم) سے امید وابستہ کرلی تھی اور لوگوں (کی ایذاء رسانی) سے مجھے خوف تھا۔

Messenger of Allah P.B.U.H say: 'Allah will question His slave on the Day of Resurrection, until He says: "What kept you from denouncing evil when you saw it?" When Allah grants His slave a response, he will say: "0 Lord, I hoped for Your mercy but I feared the people." (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں