صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1955

خواب میں خوف کے دور ہونے اور امن دیکھنے کا بیان

راوی: عبیداللہ بن سعید , عفان بن مسلم , صخر بن جویریہ , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ إِنَّ رِجَالًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانُوا يَرَوْنَ الرُّؤْيَا عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُصُّونَهَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُولُ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَائَ اللَّهُ وَأَنَا غُلَامٌ حَدِيثُ السِّنِّ وَبَيْتِي الْمَسْجِدُ قَبْلَ أَنْ أَنْکِحَ فَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَوْ کَانَ فِيکَ خَيْرٌ لَرَأَيْتَ مِثْلَ مَا يَرَی هَؤُلَائِ فَلَمَّا اضْطَجَعْتُ ذَاتَ لَيْلَةٍ قُلْتُ اللَّهُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ فِيَّ خَيْرًا فَأَرِنِي رُؤْيَا فَبَيْنَمَا أَنَا کَذَلِکَ إِذْ جَائَنِي مَلَکَانِ فِي يَدِ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ يُقْبِلَانِ بِي إِلَی جَهَنَّمَ وَأَنَا بَيْنَهُمَا أَدْعُو اللَّهَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ جَهَنَّمَ ثُمَّ أُرَانِي لَقِيَنِي مَلَکٌ فِي يَدِهِ مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ لَنْ تُرَاعَ نِعْمَ الرَّجُلُ أَنْتَ لَوْ کُنْتَ تُکْثِرُ الصَّلَاةَ فَانْطَلَقُوا بِي حَتَّی وَقَفُوا بِي عَلَی شَفِيرِ جَهَنَّمَ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ کَطَيِّ الْبِئْرِ لَهُ قُرُونٌ کَقَرْنِ الْبِئْرِ بَيْنَ کُلِّ قَرْنَيْنِ مَلَکٌ بِيَدِهِ مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ وَأَرَی فِيهَا رِجَالًا مُعَلَّقِينَ بِالسَّلَاسِلِ رُئُوسُهُمْ أَسْفَلَهُمْ عَرَفْتُ فِيهَا رِجَالًا مِنْ قُرَيْشٍ فَانْصَرَفُوا بِي عَنْ ذَاتِ الْيَمِينِ فَقَصَصْتُهَا عَلَی حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ لَوْ کَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَقَالَ نَافِعٌ فَلَمْ يَزَلْ بَعْدَ ذَلِکَ يُکْثِرُ الصَّلَاةَ

عبیداللہ بن سعید، عفان بن مسلم، صخر بن جویریہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں خواب دیکھتے تو اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کرتے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی تعبیر بتا دیتے جو اللہ تعالیٰ چاہتا، اس وقت میں کم عمر نوجوان تھا اور میں نکاح سے پہلے مسجد ہی میں رہتا تھا، میں اپنے آپ سے کہتا کہ اگر تجھ میں کوئی خوبی ہوتی تو تو بھی اسی طرح خواب دیکھتا، جس طرح یہ لوگ خواب دیکھتے ہیں جب میں رات کو لیٹا تو میں نے کہا یا اللہ اگر تو مجھ میں بھلائی دیکھتا ہے تو مجھے بھی خواب دکھلا، میں اسی حال میں تھا کہ میرے پاس دو فرشتے آئے ان میں سے ہر ایک پاس لوہے کا ایک ہتھوڑا تھا اور یہ مجھے جہنم کی طرف لے چلے میں ان دونوں کے درمیان اللہ سے دعا کر رہا تھا کہ یا اللہ میں تیری جہنم سے پناہ مانگتا ہوں، پھر مجھے دکھلایا گیا کہ مجھ سے ایک فرشتہ ملا اس کے ہاتھ میں لوہے کا ایک ہتھوڑا تھا اس نے کہا کہ تو خوف نہ کر تو اچھا آدمی ہے اگر تو کثرت سے نماز پڑھے، اور وہ لوگ مجھے لے چلے یہاں تک کہ جہنم کے کنارے کھڑا کردیا وہ کنویں کی شکل تھی، اور کنویں کی طرح اس کے بھی دو منڈھیر تھے اور اس کے ہردو منڈھیرے کے درمیان ایک فرشتہ لوہے کا ہتھوڑا لئے ہوئے کھڑا تھا اور میں نے دوزخ کے اندر بہت سے لوگوں کو زنجیر سے الٹے لٹکے ہوئے دیکھا میں نے اس میں قریش کے چند آدمیوں کو پہچان لیا پھر وہ فرشتے مجھے دائیں طرف سے لے کر واپس لوٹے میں نے یہ خواب حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بیان کیا اور حفصہ نے رسول اللہ سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبداللہ ایک مرد صالح ہے اور نافع کا بیان ہے کہ وہ اس کے بعد برابر کثرت سے نماز پڑھنے لگے۔

Narrated Ibn 'Umar:
Men from the companions of Allah's Apostle used to see dreams during the lifetime of Allah's Apostle and they used to narrate those dreams to Allah's Apostle. Allah's Apostle would interpret them as Allah wished. I was a young man and used to stay in the mosque before my wedlock. I said to myself, "If there were any good in myself, I too would see what these people see." So when I went to bed one night, I said, "O Allah! If you see any good in me, show me a good dream." So while I was in that state, there came to me (in a dream) two angels. In the hand of each of them, there was a mace of iron, and both of them were taking me to Hell, and I was between them, invoking Allah, "O Allah! I seek refuge with You from Hell." Then I saw myself being confronted by another angel holding a mace of iron in his hand. He said to me, "Do not be afraid, you will be an excellent man if you only pray more often." So they took me till they stopped me at the edge of Hell, and behold, it was built inside like a well and it had side posts like those of a well, and beside each post there was an angel carrying an iron mace. I saw therein many people hanging upside down with iron chains, and I recognized therein some men from the Quraish. Then (the angels) took me to the right side. I narrated this dream to (my sister) Hafsa and she told it to Allah's Apostle. Allah's Apostle said, "No doubt, 'Abdullah is a good man." (Nafi' said, "Since then 'Abdullah bin 'Umar used to pray much.)

یہ حدیث شیئر کریں