صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1956

خواب میں دائیں راستے پر چلنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام بن یوسف , معمر , زہری , سالم , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنْتُ غُلَامًا شَابًّا عَزَبًا فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ وَکَانَ مَنْ رَأَی مَنَامًا قَصَّهُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ اللَّهُمَّ إِنْ کَانَ لِي عِنْدکَ خَيْرٌ فَأَرِنِي مَنَامًا يُعَبِّرُهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ مَلَکَيْنِ أَتَيَانِي فَانْطَلَقَا بِي فَلَقِيَهُمَا مَلَکٌ آخَرُ فَقَالَ لِي لَنْ تُرَاعَ إِنَّکَ رَجُلٌ صَالِحٌ فَانْطَلَقَا بِي إِلَی النَّارِ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ کَطَيِّ الْبِئْرِ وَإِذَا فِيهَا نَاسٌ قَدْ عَرَفْتُ بَعْضَهُمْ فَأَخَذَا بِي ذَاتَ الْيَمِينِ فَلَمَّا أَصْبَحْتُ ذَکَرْتُ ذَلِکَ لِحَفْصَةَ فَزَعَمَتْ حَفْصَةُ أَنَّهَا قَصَّتْهَا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ لَوْ کَانَ يُکْثِرُ الصَّلَاةَ مِنْ اللَّيْلِ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدَ ذَلِکَ يُکْثِرُ الصَّلَاةَ مِنْ اللَّيْلِ

عبداللہ بن محمد، ہشام بن یوسف، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں نوجوان غیر شادی شدہ تھا اور میں مسجد میں ہی رہتا تھا، اور جو شخص خواب دیکھتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کرتا، میں اپنے دل میں کہتا کہ یا اللہ اگر میرے لئے تیرے پاس کوئی بھلائی ہے تو مجھ کو خواب دکھلا کہ اس کی تعبیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کروں، چنانچہ میں سویا تو میں نے دو فرشتوں کو دیکھا جو میرے پاس آئے اور مجھے لے چلے، پھر ان میں سے ایک فرشتہ اور ملا اس نے مجھ سے کہا کہ تم خوف نہ کرو اس لئے کہ تم ایک مرد صالح ہو وہ دونوں مجھے جہنم کی طرف لے چلے، جو کنویں کی طرح بنی ہوئی تھی اس میں کچھ لوگوں پر نظر پڑی جن میں سے بعض کو میں نے پہچان لیا، پھر وہ فرشتے مجھ کو داہنی طرف لے گئے، جب صبح ہوئی تو میں نے یہ حفصہ سے بیان کیا، حفصہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ عبداللہ ایک مرد صالح ہے، کاش وہ رات کو کثرت سے نمازیں پڑھتا، زہری کا بیان ہے کہ عبداللہ اس کے بعد رات کو کثرت سے نمازیں پڑھنے لگے۔

Narrated Ibn 'Umar:
I was a young unmarried man during the lifetime of the Prophet. I used to sleep in the mosque. Anyone who had a dream, would narrate it to the Prophet. I said, "O Allah! If there is any good for me with You, then show me a dream so that Allah's Apostle may interpret it for me." So I slept and saw (in a dream) two angels came to me and took me along with them, and they met another angel who said to me, "Don't be afraid, you are a good man." They took me towards the Fire, and behold, it was built inside like a well, and therein I saw people some of whom I recognized, and then the angels took me to the right side. In the morning, I mentioned that dream to Hafsa. Hafsa told me that she had mentioned it to the Prophet and he said, "'Abdullah is a righteous man if he only prays more at night." (Az-Zuhri said, "After that, 'Abdullah used to pray more at night.")

یہ حدیث شیئر کریں