سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کھانے پینے کا بیان ۔ حدیث 381

پلیٹ کے درمیان سے کھانے کا بیان

راوی: عمرو بن عثمان , محمد بن عبدالرحمن بن عرق , عبداللہ بن بسر عبداللہ بن بسر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عِرْقٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ قَالَ کَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَصْعَةٌ يُقَالُ لَهَا الْغَرَّائُ يَحْمِلُهَا أَرْبَعَةُ رِجَالٍ فَلَمَّا أَضْحَوْا وَسَجَدُوا الضُّحَی أُتِيَ بِتِلْکَ الْقَصْعَةِ يَعْنِي وَقَدْ ثُرِدَ فِيهَا فَالْتَفُّوا عَلَيْهَا فَلَمَّا کَثَرُوا جَثَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ مَا هَذِهِ الْجِلْسَةُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ جَعَلَنِي عَبْدًا کَرِيمًا وَلَمْ يَجْعَلْنِي جَبَّارًا عَنِيدًا ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُوا مِنْ حَوَالَيْهَا وَدَعُوا ذِرْوَتَهَا يُبَارَکْ فِيهَا

عمرو بن عثمان، محمد بن عبدالرحمن بن عرق، عبداللہ بن بسر حضرت عبداللہ بن بسر فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک بڑا پیالہ تھا جسے چار آدمی مل کر اٹھاتے تھے اور اسے غرا کہا جاتا تھا۔ پس جب چاشت کی نماز کا وقت ہوا اور لوگوں نے چاشت کی نماز پڑھی تو وہ پیالہ لایا گیا جس میں ثرید بنا ہوا تھا، سب لوگ اس کے پاس جمع ہو گئے جب لوگوں کا ازدحام ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے۔ ایک اعرابی کہنے لگا یہ بیٹھنے کا کون سا طریقہ ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے مجھے کریم بندہ بنایا ہے اور مجھے زبردست اور تند خو نہیں بنایا، پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے اردگرد سے کھاؤ اور اس کے درمیان سے چھوڑ دو تمہارے واسطے اس میں برکت کی جاوے گی۔

Narrated Abdullah ibn Busr:
The Prophet (peace_be_upon_him) had a bowl called gharra'. It was carried by four persons. When the sun rose high, and they performed the forenoon prayer, the bowl in which tharid was prepared was brought, and the people gathered round it. When they were numerous, the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Allah has made me a respectable servant, and He did not make me an obstinate tyrant. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Eat from it sides and leave its top, the blessing will be conferred on it

یہ حدیث شیئر کریں