سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کھانے پینے کا بیان ۔ حدیث 392

کھانے کو گندا کہنا

راوی: عبداللہ بن محمد , زہیر , سماک بن حرب , قبیصہ بن ہلب , اپنے والد ہلب

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاکُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنِي قَبِيصَةُ بْنُ هُلْبٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ مِنْ الطَّعَامِ طَعَامًا أَتَحَرَّجُ مِنْهُ فَقَالَ لَا يَتَخَلَّجَنَّ فِي صَدْرِکَ شَيْئٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ

عبداللہ بن محمد، زہیر، سماک بن حرب، قبیصہ بن ہلب اپنے والد ہلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سنا کہ ایک آدمی نے آپ سے سوال کیا کہ کیا کوئی کھانا ایسا ہے جس سے میں احتراز کروں؟ فرمایا کہ نہیں، تیرے دل کو کوئی ایسی چیز خلجان اور کھٹک میں نہ ڈالے جس میں نصرانیت کا شائبہ ہو۔ (مراد یہ ہے کہ نصرانی لوگ بلا وجہ مختلف حلال چیزوں میں شک وشبہ کرتے رہتے ہیں تو تمہیں ان جیسا کوئی عمل پسند نہیں ہونا چاہیے اور اس کی وجہ سے تمہیں اپنے دل میں کوئی خلجان محسوس نہ کرنا چاہیے )

Narrated Qabisah ibn Halb:
A man asked the Apostle of Allah (peace_be_upon_him): Is there any food from which I should keep myself away? I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Anything which creates doubt should not occur in your mind by which you resemble Christianity.

یہ حدیث شیئر کریں