خرگوش کھانے کا بیان
راوی: یحیی بن خلف , روح بن عبادہ , محمد بن خالد , کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد خالد بن الحویرث
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي خَالِدَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ يَقُولُ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو کَانَ بِالصِّفَاحِ قَالَ مُحَمَّدٌ مَکَانٌ بِمَکَّةَ وَإِنَّ رَجُلًا جَائَ بِأَرْنَبٍ قَدْ صَادَهَا فَقَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو مَا تَقُولُ قَالَ قَدْ جِيئَ بِهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا جَالِسٌ فَلَمْ يَأْکُلْهَا وَلَمْ يَنْهَ عَنْ أَکْلِهَا وَزَعَمَ أَنَّهَا تَحِيضُ
یحیی بن خلف، روح بن عبادہ، محمد بن خالد کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد خالد بن الحویرث سے سنا کہ ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ صفاح کے مقام پر تھے، محمد کہتے ہیں کہ صفاح مکہ مکرمہ میں ایک جگہ ہے کہ ایک شخص نے خرگوش کا شکار کر کے لیا اور کہنے لگا اے عبداللہ بن عمر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ یہ خرگوش ایک بار حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھی لایا گیا تو آپ نے اسے تناول نہیں فرمایا لیکن اس کے باوجود اس کے کھانے سے منع بھی نہیں فرمایا اور آپ کا خیال تھا کہ اسے حیض آتا ہے۔ (ائمہ کرام اس کے حلال ہونے پر متفق ہیں کہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے حلال ہونے پر دلالت کرتا ہے کیونکہ اگر یہ ناجائز ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بھی اس کے کھانے سے منع فرماتے )