سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ کھانے پینے کا بیان ۔ حدیث 411

درندوں کے کھانے کا بیان

راوی: محمد بن مصفی , محمد بن حرب , مروان , بن روبہ , عبدالرحمن بن ابی عوف , رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ رُؤْبَةَ التَّغْلِبِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَوْفٍ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي کَرِبَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا لَا يَحِلُّ ذُو نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ وَلَا الْحِمَارُ الْأَهْلِيُّ وَلَا اللُّقَطَةُ مِنْ مَالِ مُعَاهَدٍ إِلَّا أَنْ يَسْتَغْنِيَ عَنْهَا وَأَيُّمَا رَجُلٍ ضَافَ قَوْمًا فَلَمْ يَقْرُوهُ فَإِنَّ لَهُ أَنْ يُعْقِبَهُمْ بِمِثْلِ قِرَاهُ

محمد بن مصفی، محمد بن حرب، مروان، بن روبہ، عبدالرحمن بن ابی عوف، مقدام بن معدیکرب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا آگاہ رہو درندوں میں سے دانتوں (سے چیر پھاڑ کرنے) والے جانور حلال نہیں ہیں اور نہ ہی شہری گدھا جائز ہے اور نہ ہی کسی ذمی کافر کا راستہ میں پڑا ہو مال جائز ہے الاّ یہ اس نے اسے بیکار سمجھ کر اس سے لاپرواہی کر دی ہو۔ اور جو بھی شخص کسی قوم کا مہمان ہوا اور پھر وہ قوم اس کی مہمانداری نہ کرے تو بے شک اس کے لئے جائز ہے کہ زبردستی ان سے اپنی مہمانداری کے بقدر وصول کرے (یہ ابتداء اسلام میں حکم تھا اب منسوخ ہوگیا)۔

Narrated Al-Miqdam ibn Ma'dikarib:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: Beware, the fanged beast of prey is not lawful, nor the domestic asses, nor the find from the property of a man with whom treaty has been concluded, except that he did not need it. If anyone is a guest of people who provide no hospitality for him, he is entitled to take from them the equivalent of the hospitality due to him.

یہ حدیث شیئر کریں