سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 932

قرآن اور علم کا اٹھ جانا۔

راوی: ابوبکر , عبدالاعلی , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْفَعُهُ قَالَ يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيَنْقُصُ الْعِلْمُ وَيُلْقَی الشُّحُّ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ وَيَکْثُرُ الْهَرْجُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْهَرْجُ قَالَ الْقَتْلُ

ابوبکر، عبدالاعلی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ زمانہ مختصر ہو جائے گا (وقت بے برکتی مصروفیات اور تفکرات کی وجہ سے بہت جلد گزرے گا) اور علم کم ہو جائے گا (قلوب میں) بخل ڈال دیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہوں گے اور ہرج بڑھ جائے گا ۔ صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسو ل! ہرج کیا ہے؟ فرمایا قتل۔

It was narrated from Abu Hurairah in a Marfu' report (meaning, attributed to the Prophet "Time will pass quickly,knowledge will decrease, nuserliness will be cast into people's hearts, tribulations will appear and there will be much " They said: "0 Messenger of Allah What is Halj?" He said: Killing." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں