سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 935

قیامت کی نشانیاں ۔

راوی: علی بن محمد , وکیع , سفیان , فرات قزاز , عامر بن واثلہ ابی طفیل کنانی , حذیفہ بن اسید ابوسریحہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ أَبِي الطُّفَيْلِ الْکِنَانِيِّ عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ أَسِيدٍ أَبِي سَرِيحَةَ قَالَ اطَّلَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غُرْفَةٍ وَنَحْنُ نَتَذَاکَرُ السَّاعَةَ فَقَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی تَکُونَ عَشْرُ آيَاتٍ طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا وَالدَّجَّالُ وَالدُّخَانُ وَالدَّابَّةُ وَيَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَخُرُوجُ عِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَام وَثَلَاثُ خُسُوفٍ خَسْفٌ بِالْمَشْرِقِ وَخَسْفٌ بِالْمَغْرِبِ وَخَسْفٌ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ وَنَارٌ تَخْرُجُ مِنْ قَعْرِ عَدَنِ أَبْيَنَ تَسُوقُ النَّاسَ إِلَی الْمَحْشَرِ تَبِيتُ مَعَهُمْ إِذَا بَاتُوا وَتَقِيلُ مَعَهُمْ إِذَا قَالُوا

علی بن محمد، وکیع، سفیان، فرات قزاز، عامر بن واثلہ ابی طفیل کنانی، حضرت حذیفہ بن اسید ابوسریحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بالاخانہ سے ہماری طرف متوجہ ہوئے ہم آپس میں قیامت کا تذکرہ کر رہے تھے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ دس نشانیاں ظاہر ہوں۔ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، دجال، دھواں، دابة الارض کا نکلنا، خروج یاجوج ماجوج، خروج عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اور تین (نشانیاں) زمین کا (مختلف جہت میں) دہنسنا ایک مشرق میں اور ایک مغرب میں اور ایک جزیرہ عرب میں۔ دسویں نشانی آگ ہے جو عدن کے نشیب ابین سے نکلے گی اور لوگوں کو ہانک کر ارض محشر کی طرف لے جائے گی دن اور رات میں جب لوگ آرام کی خاطر ٹھہریں گے تو آگ بھی ٹھہرجائے گی۔

It was narrated that Hudhaifah bin Asid, Abu Sarihah, said: “The Messenger of Allah P.B.U.H looked out from a room, when we were talking about the Hour. He said: ‘The Hour will not begin until ten signs appear: The rising of the sun from the west (place of its setting); Dajjal; the smoke; the beast; Gog and Magog people; the appearance of ‘Eisa bin Maryam, the earth collapsing three times — once in the east, once in the west and once in the Arabian Peninsula; and fire that will emerge from the plain of Aden Abyan and will drive the people to the place of Cathering, stopping with them when they stop at night and when they stop to rest at midday.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں