عورت کے پیٹ کے بچہ کی دیت
راوی: حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , ابن شہاب , سعید بن مسیب
قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی فِي الْجَنِينِ يُقْتَلُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ وَلِيدَةٍ فَقَالَ الَّذِي قَضَی عَلَيْهِ کَيْفَ أُغَرَّمُ مَنْ لَا شَرِبَ وَلَا أَکَلْ وَلَا اسْتَهَلَّ وَلَا نَطَقَ فَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا هَذَا مِنْ الْکُهَّانِ
حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیٹ کے بچہ میں جو اپنی ماں کے پیٹ میں مارا جائے ایک غرہ (یعنی ایک غلام یا باندی دینے کا) حکم فرمایا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس پر حکم فرمایا اس نے کہا کہ اس کا میں کس طریقہ سے تاوان ادا کروں کہ جس نے نہ تو کھایا اور نہ ہی پیا اور نہ اس نے شور مچایا نہ گفتگو کی۔ ایسے کا خون تو لغو ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سن کر ارشاد فرمایا یہ تو کاہن ہے (یعنی کاہنوں جیسی باتیں بنا رہا ہے)
It was narrated that Al Mughira bin Shu’bah said: “A woman struck her co-wife, who was pregnant, with a tent pole and killed her. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ruled that the ‘Asabah of the killer was to pay the Diyah and to give a slave (as Diyah for) the child in her womb. One of the ‘Asabah of the killer said: ‘Am I to pay blood money for one who neither ate nor drank, or shouted or cried (at the moment of birth)? Such a one should be overlooked.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Rhyming verse like the verse of the Bedouin?’ and he made them pay the Diyah.” (Sahih)